السبت, 16 شباط/فبراير 2013 21:05

ابّو نمبر وَن : اشتیاق سعید

Rate this item
(0 votes)


ابّو نمبر وَن

اشتیاق سعید
E-Mail : عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. 


وہ گہری نیند سورہی تھی کہ اچانک سیل فون گھنگھنایا۔وہ چونک کر اُٹھ بیٹھی ۔کلائی پر بندھی گھڑی میں وقت دیکھا ، صبح کے چار کا عمل تھا۔ پھر فون اُٹھا کر دیکھا تو اسکرین پر اُس کی اپنی سولہ سالہ بیٹی نازنین کا نام فلیش ہورہا تھا۔اُس کے چہرے پر تشویش کا سایہ لہرانے لگا تاہم وہ کال ریسیو کرنے سے قبل اپنے پہلو میں لیٹے شخص کا بھر پور جائزہ لینے لگی ،جس کے مدھم مدھم خراٹوں کی گونج گھوڑا بیچ کر سونے والے محاورے کی دلیل پیش کر رہے تھے۔جب اُسے مکمل طور پر اطمینان ہوگیا کہ اس کے پہلو میں موجود شخص دُنیا و ما فیہا سے بیگانہ ہے تو اس نے سیل فون کا گرین بٹن آہستہ سے دبا دیا اور فون کو کان سے مَس کرتے ہوئے غالباً سر گوشی والے انداز میں کہا۔ ’’ بول نازو ‘‘۔
’’امّی ۔۔۔کہاں ہو تم ؟ جلدی گھر آؤ‘‘۔ مخالف سمت سے گھبرائی ہوئی آواز گونجی۔
’’ کیوں ؟ بات کیا ہے ؟‘‘ ۔ اُس کا چہرہ سراپا سوال بن گیا۔
’’ ارے بابا ۔۔۔ابّو آئے ہیں ‘‘۔ نازنین کی آواز میں جھنجھلاہٹ در آئی تھی۔
’’ابّو ؟؟ بیٹا ابّو تو میرے ساتھ ہیں ‘‘۔ وہ پھسپھسائی۔
’’اوہ شیٹ ‘‘۔ نازنین جِز بز ہوگئی۔ ’’ ابھی ابھی لینڈ لائن پر ابّو کا فون آیا ہے، وہ گلف ائیر لائنز سے سہار ائیر پورٹ پر اُتر چُکے ہیں۔
’’سہار ائیر پورٹ پر اُتر چکے ہیں ! کون ؟ کہیں تُو معراج کی تو بات نہیں کر رہی ہے۔ پھر بھلا وہ ابھی کیسے آسکتے ہیں ؟‘‘۔
’’ پلیز ڈونٹ بی اے گیس ۔۔۔ اٹکلیں مت لگاؤ امّی ۔۔۔میں معراج ، سجّاد اور اخلاق جیسے پارٹ ٹائمر ابّوؤں کی نہیں بلکہ تمھارے لائف پارٹنر اور اپنے ابّو نمبر وَن کی بات کررہی ہوں۔‘‘

*****


اوور ایج
اشتیاق سعید


لڑکی سولہ سال کی تھی،لڑکا اٹھارہ سال کا۔لڑکا مسلسل کئی دنوں تک اُسے فرینڈ ریکویسٹ بھیجتا رہا ،اور وہ اُسے اِگنور (Ignore)کرتی رہی۔ ایک دِن لڑکے نے کالج سے آتے ہوئے اُسے راستے میں روک لیا اور پوچھا۔ ’’کیا مجھ میں کوئی کمی ہے؟‘‘۔
’’نہیں تو!‘‘ ۔ لڑکی استعجابیہ لہجے میں بولی۔
’’پھر تم میری ریکویسٹ ( Request)ایکسیپٹ (Accept)کیوں نہیں کرتیں؟‘‘۔ لڑکا استہفامیہ لہجے میں بولا۔
’’کروں گی نا‘‘۔ لڑکی اٹھلاتی ہوئی بولی۔
’’لیکن کب؟‘‘۔ لڑکا بے تابانہ لہجے میں پوچھا۔
’’ دوسال بعد ،جب میں اٹھارہ کی ہوجاؤں گی‘‘۔لڑکی شرماتی ہوئی بولی۔
’’دو سال بعد کیوں، ابھی کیوں نہیں؟‘‘۔لڑکا اُسے چبھتی نگاہوں سے دیکھتے ہوئے پوچھا۔
لڑکی جھینپتی آواز میں استفسار کی۔’’ کیا تمھیں نہیں پتہ اٹھارہ سال مکمل ہونے پر ہی لڑکیاں سرکاری طور پر بالغ ہوتی ہیں ؟ ‘‘۔
لڑکا ہنسنے لگا۔’’ ارے ! تم بھی کہاں سرکار کے چکّر میں آگئیں۔ سرکار تو اپنا ووٹ بنک بنانے کے لیے ایسا کہتی ہے‘‘۔
’’ نہیں نہیں ، ایسا نہیں ہے۔۔۔پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس بھی تو اٹھارہ پورا ہونے ہی پر(Issue) کئے جاتے ہیں‘‘۔لڑکی چمکتی آواز میں بولی۔
’’ لیکن فرینڈ ریکویسٹ ایکسیپٹ کرنے کے لیے لائسنس کی قطعاً ضرورت نہیں‘‘۔ لڑکا طنزیہ لہجے میں بولا۔
’’ آئی نو ۔۔آئی نو ، بٹ۔۔۔سوری !‘‘۔ لڑکی بھن بھناتی آواز میں بولتی ہوئی جانے لگی۔
’’ ارے ارے! ۔۔۔سُنو ۔۔۔سُنو تو۔۔۔۔‘‘۔
لڑکا آوازیں دیتا رہا، لیکن لڑکی آگے اور آگے بڑھتی چلی گئی۔۔۔پھر اسی طرح بڑھتے بڑھتے اٹھارہ کیا ،بیس بھی پار کر گئی۔ اِس دوران اُس نے کئی لڑکوں کو فرینڈ ریکویسٹ بھی بھیجی،لیکن سبھی اُس کی پروفائل دیکھ کر اُسے اِگنور کردیتے تھے۔اِس طرح متواتر اِگنور کردیے جانے سے اندر ہی اندر جھلّانے لگی تھی،پھر رفتہ رفتہ جھلّاہٹ چڑچڑاہٹ میں بدل گئی۔
ایک روز ایک خوبرو لڑکااُسے اِگنور کرکے جانے لگا تو ،وہ لپک کر اُس کا راستہ روک لی اور تُنک کر بولی۔
’’کیا کمی ہے مجھ میں،جو تم میری ریکویسٹ کو اسقدر بے رُخی سے اِگنور کرکے جارہے ہو؟‘‘۔
لڑکا پہلے تو اُس کے سراپا کا بھر پور جائزہ لیا،پھر سوالیہ لہجے میں گویا ہوا۔’’ میڈم، کیا آپ کو یہ بھی نہیں پتہ کہ آپ کی عمر فرینڈ شِپ کی عمر سے تجاوز کر گئی ہے؟‘‘۔
’’کیا !‘‘۔ لڑکی ایسے چونکی جیسے اُسے کسی نے گہری نیند سے جگا دیا ہو۔

*****

Ishtiyaque Saeed
177/1A, Ayesha Manzil, Pipe Road, Kurla, Mumbai-400 070.
Cell. : 09224799971 
E-Mail : عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته.

Read 2162 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com