افسانچے
ڈاکٹر عظیم راہی
کریم کالونی روشن گیٹ اورنگ آباد
(۱) خود اعتمادی
لوگ کہتے ہیں اس میں قوت ارادی بہت تھی کہ وہ دس سال تک مختلف بیماریوں کی تکلیفوں کو مسلسل جھیلتا رہا لیکن اس کے برعکس اس کا دوست محض دس دن کی بیماری میں ہی دم توڑ گیا کہ اس کی سب سے بڑی بیماری اس کی غریبی تھی۔
(۲) احساس
کچھ غم ایسے ہوتے ہیں جو سب کے ساتھ رہ کر بھی اکثر خود ہی سہنے پڑتے ہیں کیونکہ ان کو دوسروں کے ساتھ بانٹا نہیں جاسکتا ہے کہ ایسا کرنے سے اس غم کا احساس اور سوا ہوجاتا ہے۔ لیکن آج جب ایک بار پھر میرے ساتھ ایسا ہی ہوا تو مجھے بڑی شدت سے اپنے اکیلے پن کا احساس ہوا۔
(۳) لاجواب
میرے آفس کے ایک غیر مسلم رفیق کا ر نے جو مکس آبادی میں رہتا تھا مجھ سے معاً پوچھ بیٹھا۔۔۔
’’کل رات راستوں پر بڑی چہل پہل تھی چوراہوں پر رش دکھائی دے رہا تھا کیا تمہاری جاگنے کی رات تھی؟!‘‘
اس کا سوال سن کر میں سوچ رہا تھا کہ اس سے یہ کیسے کہوں کہ محض راستوں پر گھوم کر جاگنے کی رات نہیں بلکہ عبادت کے لیے جاگنے کی رات تھی۔۔۔ لیکن میں بس سر ہلاکر خاموش رہا!۔۔۔
(۴) غریبی
باپ کے مرنے کے بعد ‘ اس کی اولاد کو اپنی باپ کی بیماری پر ایک مہینے میں خرچ ہوئے ایک لاکھ روپیوں کا زیادہ افسوس تھا اس کی موت سے بھی زیادہ کہ وہ سب اپنی غریبی کے سبب مقروض ہوچکے تھے۔
(۵) راز
برسوں بعد وہ اپنے قریبی دوست کو دیکھ کر بے ساختہ بول پڑا۔
’’ارے تم اتنی جلدی بوڑھے ہوگئے۔۔۔ تم تو عمر میں مجھ سے چھوٹے ہو اور تمہارے سرسے چہرے تک یہ سفیدی میری سمجھ میں نہیں آئی؟!‘‘
’’ہاں‘ شاید اس لیے کہ میرا خون ابھی سفید نہیں ہوا ہے۔۔۔؟!‘‘
****
ڈاکٹر عظیم راہی
کریم کالونی روشن گیٹ اورنگ آباد