الإثنين, 22 كانون1/ديسمبر 2014 22:19

”آج سر سیدکے مشن کو آگے بڑھانا ہی ان کوسچا خراج ہے۔“ پرو فیسر صغیر افراہیم

Rate this item
(0 votes)

 ”آج سر سیدکے مشن کو آگے بڑھانا ہی ان کوسچا خراج ہے۔“        پرو فیسر صغیر افراہیم


                 شعبہ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی، میرٹھ میں ایک خصوصی لیکچر بعنوان ”سر سید اور ان کے معاصرین“ کا انعقاد
میرٹھ 22دسمبر2014ء


                      شعبہ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی، میرٹھ کے پریم چند سیمینار ہال میں ایک خصوصی لیکچر بعنوان ”سر سید اور ان کے معاصرین“منعقد ہوا۔ یہ لیکچر خصوصی مقرر شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پرو فیسر اور معروف رسالہ”تہذیب الاخلاق“ کے مدیر پرو فیسر صغیر افراہیم نے دیا۔ پرو گرام کی صدارت، صدر شعبہ اردو، ڈا کٹر اسلم جمشید پوری نے فرمائی۔مہمان خصوصی کے طور پر سابق وزیر حکومت اتر پردیش ڈاکٹر معراج الدین نے شر کت کی اور مہمانان ذی وقار کے طور پر محترم بھارت بھوشن (صدر، اُپٹا) اور معروف ادیب و شاعر محترم طالب زیدی موجود رہے۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر آصف علی،استقبال ڈاکٹر شاداب علیم اور شکریے کی رسم محترم آ فاق احمد خاں نے انجام دیے۔
پرو گرام کا آغاز محمد نعیم نے تلاوت کلام پاک سے کیا۔بعد ازاں چاندنی عباسی نے نعت اور محمد صادق نے غزل پیش کی۔محترم افاق احمد خاں اور انس سبزواری نے مقرر خصوصی پروفیسر صغیر افراہیم کو گلدستہ پیش کرکے استقبال کیا۔اس کے بعدشعبہ  اردو کے طالب علموں مو لانا جبرئیل نے ”مشرقی تنقید: ایک جائزہ“،فرحانہ نے”ادبی تحقیق کے مسائل“ اور وصی حیدر نے”مثنوی سحرالبیان کا تجزیاتی مطالعہ“ پر اپنے مقالات پیش کیے، جن کوسامعین نے پسند کیا۔
پروفیسر صغیر افراہیم کا تعارف پیش کرتے ہوئے فرقان سنبھلی نے کہا کہ صغیر افراہیم اردو فکشن تنقید کی نئی نسل کا معتبر اور مستند نام ہے۔ان کی متعدد کتابیں تحقیقی حوالے کے طور پر استعمال ہوتی ہیں۔
اس مو قع پر خصوصی مقرر پرو فیسر صغیر افراہیم نے اپنے خطبے ”سر سید اور ان کے معاصرین“میں عہدِ سر سید اور معاصرین کی خدمات پر بھرپور روشنی ڈالی۔انہوں نے سر سید کی اس بات پر زور دیا کہ وہ اپنے ساتھیوں کو ایک سمجھتے تھے، ان کے یہاں سینئر اور جونیئر نہیں ہوا کرتے تھے جب کہ آج یہ عام بات ہو تی جارہی ہے۔ سر سید کے تعلیمی مشن کی کا میابی کا راز بھی یہی تھا۔آج سر سیدکے مشن کو آگے بڑھانا ہی ان کوسچا خراج ہے۔
پروفیسر صغیر افراہیم نے حالی شبلی کے تعلق سے کہا کہ انہوں نے سر سید کا ساتھ دیتے ہوئے سرسید تحریک کوعوامی بنانے میں اپناصدفی صد تعاون دیا۔سر سید کے انتقال کے بعد بھی ان دونوں سر سید کے مشن کو آگے بڑھانے کا کام بخوبی انجام دیا۔
اس موقع پر شاعر اور ادیب طالب زیدی نے کہا کہ اردو زبان کی خوبی یہ ہے کہ ہم کسی بھی زبان کو اس کے لہجے میں بول سکتے ہیں یہ خوبی دیگر زبانوں میں نہیں۔صغیر افراہیم کا خطبہ معلومات کا خزانہ تھا۔
مہمان ِ خصوصی ڈا کٹر معراج الدین احمد اس موقع پر صغیر افراہیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نے کہا کہانہوں نے سر سید اور ان کے ساتھیوں کے تعلق سے اہم جانکاریاں ہمیں دیں۔انہوں نے مزید کہاکہ سر سید تحریک سے ایسے لوگ جڑے تھے جو اردو نہیں جانتے تھے،جو دیگر مذاہب کے تھے۔ راجہ مہندر پرتاپ کے والد سر سید کے دوست تھے انہوں نے راجہ جی کو گود میں لے کر یہ کہا تھا اسے مجھے دے دو اور ان کی تعلیم و تربیت کی تھی۔
پرو گرام کی صدارت کرتے ہوئے ڈا کٹر اسلم جمشید پوری نے کہا کہ پروفیسر صغیر افرا ہیم نے اپنے خطبے میں سر سید اور ان کے ساتھیوں کے تعلق سے نہایت اہم معلومات فراہم کیں۔ ان کا یہ خطبہ طا لب علموں کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ سر سید او ر ان کا عہد عظیم لوگوں کا عہد تھا۔سر سید کے معاصرین اپنے اپنے شعبے کے ماہرین تھے۔ ڈپٹی نذیر احمد کے سر اردو ناولکی شروعات کا سہرا ہے۔حالی سے اردو میں تنقید اور شاعری میں اسلامی موضوعات کی شروعات ہوئی،توشبلی نے تقابلی تنقیداور مشرقی تنقید کو اردو میں متعارف کرایا۔وہیں سر سید کا سب سے بڑا کار نامہ تعلیمی مشن ہے جس نے ”جدید ہندوستان“کی بنیاد سازی کا کام کیا۔آج سر سید کے اس مشن کو آگے بڑھا نے کا چیلینج ہمارے سامنے ہے۔
اس مو قع پر مسلم یونیورسٹی سے شا ئع ہونے وا لا شہرہئ آ فاق رسالہ”تہذیب الاخلاق“ کے سر سید نمبر کا اجراء بھی پروفیسر صغیر افراہیم،ڈاکٹر اسلم جمشید پوری اور ڈاکٹر معراج الدین کے ہاتھوں عمل میں آیا۔
پشاور واقعے کی مذمت
            دورانِ جلسہ پشاورکے ظالمانہ اور اندوہناک واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے صدر جلسہ ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے اسے انتہائی شرمناک بتایااور پورے علاقے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کمر بستہ ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔پروگرام کے آخرمیں حاضرینِ جلسہ نے دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے خراجِ عقیدت پیش کیا۔
پرو گرام میں ڈا کٹر سیدہ،انس سبز واری، انجینئر رفعت جمالی،دکھ ہرن شرما،نذیر میرٹھی،شمس الدین،محمد خالد، محمد وسیم، برہان آصف،فرح ناز،محمد ابراہیم سمیت،عمائدین شہراور کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات نے شر کت کی۔

Read 2621 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com