غزل
ظفر اقبال رحمانی
ہما ری عمر سے صد یو ں بڑ ی ہے
جو اک مد ت سے آو یز اں گھڑ ی ہے
کسی کے جسم کا بسترہو جیسے
ز میں ز یرِ فلک ایسی پڑ ی ہے
کسی سے بے سبب ر بطِ مسلسل
عجب قر بت کی یہ لمبی کڑ ی ہے
میں خضرِراہ سب کی ہو ں نظر میں
چلی جا مو ت پیچھے کیو ں پڑ ی ہے
ز میں کے ہو نٹ تو پیا سے ر ہیں گے
کہ یہ بر سا ت کی پہلی جھڑ ی ہے
تر ی لفظوں میں کیا تعر یف ہو ماں
تر ے ا حسان کی چھتری بڑ ی ہے
حسیں کیو ں ہے اگر بو ڑ ھی ہے د نیا
نظر اس پہ ظفرؔ سب کی گڑی ہے
*****