السبت, 16 تشرين2/نوفمبر 2013 19:38

غزل : ڈاکٹر افسر کاظمی

Rate this item
(0 votes)

 غزل


 ڈاکٹر افسر کاظمی


 مجھے پھر قتل کرنے کا تو کوئی فیصلہ لے لے
خزاں آنے کو ہے پھر خوں کا مرے ذائقہ لے لے
میریے چہرے پہ تو جتنا بھی چاہے طنز کر لینا
مگر ہے شرط پہلے ہاتھ میں اک آئینہ لے لے 
تری تاریک راہوں میں بھی کرنیں جگمگا ئیں گی 
اگر اپنے بزرگوں کی دعائے گمشدہ لے لے
کسی دن دیکھنا منزل ترے قدموں تلے ہو گی 
تو اپنے رہنما کے نقش پا کا سلسلہ لے لے
اگر تاریخ کا بھولا سبق اس کو نہ یاد آئے 
تو ایسی قوم سے اللہ اس کا حا فظہ لے لے
تجھے دیوار کہتے تھے کبھی اب ڈھیر اینٹوں کا
کبھی اس زاویئے سے کاش اپنا جائزہ لے لے 
یہ میدان عمل ہے امتحاں گا ہ جنوں افسر
جسے ہو جان پیا ری مصلحت کا راستہ لے لے 

****

Read 3319 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com