الأحد, 27 أيلول/سبتمبر 2015 15:55

حج اوراس کے تقاضے :عفیف اللہ قاسمی امام خطیب مسجدزکریا

Rate this item
(0 votes)

 مرتب:(مفتی)عفیف اللہ قاسمی امام خطیب مسجدزکریاایچ آر ایس چوک دہلی روڈ میرٹھ شہریوپی۔
 حج اوراس کے تقاضے


                       حج اسلام کاوہ عظیم الشان رکن ہے جس کے ہرہرپہلوسے عشق خداوندی اورمحبت ایزدی کااظہارہوتاہے۔حج کاسفرسیروتفریح نہیں بلکہ بندہ کی جانب سے جذبہئ عاشقی کابھرپورمظاہرہ ہے۔حاجی احرام باندھ کرگویااعلان کرتاہے کہ اب وہ دُنیاوی علائق سے آزادہوکراپنے محبوب حقیقی سے وصال کے لئے رخت سفرباندھ چکاہے اب اس کی زبان پرایک ہی رٹ ہے۔لبیک اللھم لبیک (اے اللہ میں حاضرہوں،میں حاضرہوں)وہ مکہ مکرمہ پہنچ کردیوانہ واربیت اللہ شریف کاطواف کرکے اپنے جذبہئ عشق کوسکون عطاکرتاہے اسی طرح اسے حکم ہے کہ وہ صفا ومروہ کے درمیان عاشقانہ نازوانداز سے سعی کرے۔پھریہی عشق اسے منیٰ،عرفات اورمزدلفہ کی وادیوں میں لے جاتاہے بالآخروہ بارگاہ ایزدی میں قربانی کرکے گویااپنی جان کانذرانہ محبوب کی خدمت میں پیش کردیتاہے۔الغرض سفرحج کاہرلمحہ عشق ومحبت کاآئینہ داراوربندہ کی جانب سے محبوب حقیقی سے سچی انسیت کاکھلامظاہرہ ہے۔اسی لئے اس عبادت کے فضائل بھی بہت عظیم الشان ہیں۔
ایک حدیث میں ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشادفرمایاکہ حج مبرورکابدلہ جنت کے سواکچھ نہیں ہے (مشکوٰۃ شریف ص 222)دوسری حدیث میں ارشادنبوی ہے کہ جوشخص حج کرے اوراس میں بے حیائی اورفسق وفجورنہ کرے تووہ حج کرکے اس طرح گناہوں سے پاک ہوکرلوٹے گاگویاآج ہی ماں کے پیٹ سے پیداہواہے۔ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھاگیاکہ کون ساعمل افضل ہے،آپ نے جواب دیااللہ پرایمان لانا،پھرجہاد کرنا،اورپھرحج مقبول جوبقیہ سارے اعمال پراتنے درجہ فضیلت رکھتاہے جوسورج کے طلوع وغروب کے درمیان ہے۔ایک حدیث میں ارشادنبوی نقل کیاگیاہے کہ حج گناہوں کواس طرح دھوڈالتاہے جیسے پانی میل کچیل کوصاف کردیتاہے انکے علاوہ بھی بہت سی احادیث وآثارحج کی فضیلت وعظمت ہیں جن سے یہ اندازہ لگانادشوارنہیں ہے کہ اس اہم عبادت کواللہ رب العزت کی بارگاہ میں خاص امتیاز حاصل ہے۔
سفرحج کی اصل روح پورے سفرکے دوران خاص طورپرمنکرات وفواحش سے کلی اجتناب کرناہے حتی کہ اس سفربہت سے ایسے اموربھی ناجائز قراردئے جاتے ہیں جوسفرسے پہلے جائز ہوتے ہیں مثلابیوی سے بے حجابی کی باتیں کرنا،زیب وزینت کرناوغیرہ دراصل حج کی قبولیت کامدارانہی ہدایات کی پیروی کرنے پرہے۔
یہ بات نہایت افسوس ناک ہے کہ آج کل حج جیسی پرعظمت عبادت میں ریاکاری،شہرت طلبی،اسراف اورمنکرات پرمبنی رسمیں جگہ پکڑتی جارہی ہیں اورآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ پیشین گوئی پوری طرح صادق آرہی ہے کہ آخری زمانہ میں چارطرح کے لوگ حج کریں گے چچ،بادشاہ تفریح کی غرض سے،امراء تجارت کے مقصد سے،فقراء بھیک مانگنے کیلئے،اورقرّااورعلماء شہرت طلبی کیلئے۔یہ غیرشرعی التزامات حاجی کے سفرپرجانے سے کافی دنوں پہلے سے شروع ہوجاتے ہیں۔حاجی کی طول طویل دعوتیں ہوتی ہیں کہیں کہیں قوالی کی محفلیں بھی منعقدکی جاتی ہیں،اوربجائے اسکے کہ احکام حج کوسیکھاجائے اورآتش شوق میں اضافہ کیاجائے فضول ملاقاتوں میں وقت ضائع کیاجاتاہے پھرجانے والے دن سارے خاندان کے افرادمردوعورت جمع ہوتے ہیں اسی پربس نہیں بلکہ ایک ایک حاجی کوائیرپورٹ تک چھوڑنے کیلئے سوسوافراد جاتے ہیں جن میں بے پردہ عورتیں حتی کہ چھوٹے چھوٹے بچے بھی شامل ہوتے ہیں اورائیرپورٹ پروہ شورشرابا،فوٹوگرافی اوربے حجابی کے نظارے دیکھنے میں آتے ہیں الامان الحفیظ،ایک میلالگارہتاہے جس میں عبادت کاجذبہ برائے نام اورسیروتفریح اصل مقصود ہوجاتی ہے حاجی کوپھولوں سے لاد کراس کے ساتھ تصاویرکھنچوائی جاتی ہیں،اوربعض لوگ توباقاعدہ،،ویڈیوفلم میکر،،کوساتھ لے کرجاتے ہیں جوان سب مناظرکوکیمرے میں قیدکرنے کافرض انجام دیتاہے گویاپہلے ہی مرحلے میں اللہ رب العزت کی نافرمانی سامنے آتی ہے اورحج کے سفرکی روح نکال دی جاتی ہے۔پھربہت سے لوگ حج کے ارکان کی ادائیگی کے وقت بھی جائز وناجائز کی طرف قطعادھیان نہیں دیتے بیت اللہ شریف میں حجراسود کے بوسہ کیلئے اس قدرازدحام ہوتاہے کہ مردوعورت کاامتیاز اورلحاظ باقی نہیں رہتاعورتیں بے حیائی کے ساتھ غیرمردوں کے درمیان گھس جاتی ہیں جبکہ اس طریقہ پرمعصیت کرکے حجراسود کاستلام ثواب نہیں بلکہ گناہ ہے کیونکہ اگربوسہ لینے کاموقع نہ ہوتودورسے اشارہ کرکے ہاتھ چوم لے سے بھی بعینہ وہی ثواب ملتاہے،توگناہ کے ارتکاب سے کیافائدہ؟اس مقدس اورمبارک مقام پراس بے حیائی کااظہارحددرجہ مذموم اورقابل ترک ہے حج کے ہرلمحہ میں اس طرح کے بے حیائی کے کاموں سے مکمل اجتناب کرناچاہئے اللہ کاشکرہے کہ حکومت سعودیہ کی توجہ سے حرم نبوی مدینہ منورہ میں زیارت کے لئے مردوں اورعورتوں کے الگ الگ اوقات مقررکردینے سے وہاں بے محابااختلاط سے نجات مل گئی ہے خداکرے مسجدحرام میں بھی اس طرح کی کوئی شکل نکل آئے تواس عموم بلویٰ سے چھٹکاراحاصل کیاجاسکتاہے۔اسی طرح اپنی نظرکی حفاظت میں لوگ بڑی کوتاہی کرتے ہیں۔یہ بڑی محرومی اوربدبختی کی بات ہے کہ انسان وہاں جاکربھی اپنے نفس کوقابومیں نہ رکھ سکے۔
اسکے بعدجب حاجی فریضہ حج اداکرکے وطن واپس ہوتاہے توپہلے ہی سے اس کے استقبال کے لئے ایئرپورٹ پہنچنے والے رشتہ دارجن میں مردوعورت سب شامل ہوتے ہیں معصیت اورنافرمانی کی چیزیں،فوٹواورویڈیوکیمرے اسی طرح پھولوں اورنوٹوں کے ہارلئے تیارہتے ہیں اوراطاعت خداوندی کاعہدکرکے لوٹنے والاحاجی آتے ہی ان معاصی میں مبتلاہوکرقبولیت دعاکی سعادت سے محروم ہوجاتاہے اس لئے کہ حدیث پاک میں ہے کہ حجاج سے گھرلوٹنے اورگناہوں میں مبتلاہونے سے قبل دعاکراؤ،پھرگھرآکرجورسمیات اپنائی جاتی ہیں وہ سب بھی حج کی روح سے میل نہیں کھاتیں۔یہ صورت حال افسوس ناک ہی نہیں بلکہ تشویش ناک بھی ہے اورمعاشرہ کے بااثراورہوشمندافراد نے اگراس پرسنجیدگی سے توجہ نہ دی توحج کے نام پرکی جانے والی یہ فضول خرچیاں بڑھتے بڑھتے حج کے اصل مصارف سے بھی زیادہ ہوجائیں گی۔اورمعاشرہ کے ایک عام فرد کیلئے حج ویسے ہی مشکل ہے اگریہی صورت رہی تواورمشکل ہوجائیگااورکتنے لوگ شرعی طورپرحج فرض ہونے کے باوجود اس انتظارمیں حج سے محروم رہیں گے کہ حج سے پہلے اوربعدکے اوپری خرچوں کاانتظام ہوجائے خداکرے ہماری آنکھیں کھلیں اورعبادت کوعبادت کی حیثیت سے انجام دینے کی توفیق حاصل ہو۔آمین۔
امام غزالی نے لکھاہے کہ حج مقبول کی نشانی یہ ہے کہ حاجی دنیاسے بے رغبت،آخرت کی یادمیں مستغرق اوردوبارہ زیارت حرمین شریفین کاشوق لے کرلوٹے۔اگریہ جذبات نہیں ہیں توسمجھ لے کہ اس کاحج مبرورنہیں ہے۔ہونایہ چاہئے کہ حج،انسان کے اعمال میں انقلاب،اطاعت کی توفیق اورمعاصی سے مکمل احتراز کاذریعہ بن جائے جبھی سفرحج کاواقعی فائدہ حاصل ہوسکتاہے۔اللہ تعالی سب کوہدایت سے نوازے اورحج کے تقاضوں پرعمل کرنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین۔
نئے حجاج کرام سے خاص طورپراستدعاہے کہ وہ کوتاہیوں پرتوبہ واستغفارکرکے آئندہ صاف ستھری اورسنت کے مطابق زندگی گزارنے کی کوشش کریں یہ ان کے حج کی قبولیت کی بڑی نشانی ہوگی (واللہ ولی التوفیق)

مرتب: (مفتی عفیف اللہ قاسمی)امام وخطیب مسجدزکریاایچ آر ایس چوک دہلی روڈ میرٹھ شہریوپی۔
موبائل نمبر:9760387786

Read 3327 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com