جہانگیر محمد
جالے ، دربھنگہ ، بہار
ہم ایک ایسے عہد اور دور جدیدسے گُذر رہے ہیں جہاں سیاہیوں سے لکھے ہوئے خطوط پارینہ داستان بن کر رہ گئے ہیں۔جہاں KEY BOARD پر اُنگلیاں تھرکتی ہیں اور دُنیا سمٹ جاتی ہے۔
الکٹرونک میڈیا نے ایک نیا معاشرہ تعمیر کردیا ہے، موبائل انٹرنیٹ اور سٹلائیٹ کے اس دور جدید میں ادب اور فنکار تماشائی بن کر ششدر رہ گئے ہیں۔
ایسے وقت میں کوئی سچا فنکار اُمید کی کرن کو روشن کرتا ہے تو یقیناًارود ادب سے والہانہ محبت رکھتا ہے اور یہ غماز ہے کہ وقت کے نبض پر اس کی اُنگلیاں ہیں اور وہ آسمان کے اُفق پر آفتاب ومہتاب کی تلاش وجستجو میں ایک ایسا باب رقم کرنا چاہتا ہے جس کے قلم کی روشنائی تمام حدودزُبان وادب اور تمام سرحدوں سے رابطہ قائم کر ناچاہتی ہیں یقینایہ قابل ترجیح اور قابل ستائش قدم ہے ،یہ بے لوث خدمت کا جذبہ اردو سے محبت اور تعمیر نو کی بنیادہے،یہ جنوں کا مسافر ایک توجہ طلب شخصیت ہی ہو سکتی ہے......میری مُراد مہتاب عالم پرویزؔ سے ہے ،جس نے سنگِ آہن کی سر زمین میں ’’عالمی پروا ز ‘‘کی بنیاد ڈال کر سب کو اپنا گرویدہ کر دیا ہے۔ یقیناًیہ قابلِ ستائش شخصیت ،حوصلے ، جدو جہد کی نئی راہیں ، نئی دشائیں تعمیر کر رہی ہیں۔ اور ہم تمام اُردو ادب والوں سے درخواست کرتے ہیں کہ قدم سے قدم ملائیں...........
مہتاب عالم پرویزؔ نے ’’ عالمی پرواز ‘‘کے ذریعہ اردو دُنیا کو دیگر زُ بانوں سے ہم آہنگی پیدا کر دی ہے کہ وہ ہر حال میں اُردو ادب کا چراغ اپنی ہتھلیوں پر جلانا جانتے ہیں۔ بے شک یہ کام پُر کٹھن ہے اور وقت طلب بھی ہے..........
عصری تمام تقاضوں میں وقت کا سب سے بڑا اور اہم تقاضہ یہ ہے کہ اپنی مادری زبان کی بقاء کے لئے ہم پوری جدوجہد کریں اور سب یکجا ہو جائیں۔ اور اس تعمیرِ نو میں مُتّحد ہو جائیں۔
بقول منٹوؔ ہم تخلیق کار ہیں، ہم شاعر ہیں، ہم افسانہ نگار ہیں ہم مہتر نہیں، ہم بھڑ بھونجے نہیں ہم کنجڑے نہیں ہیں۔ہمارے ہاتھوں میں قلم ہے اور ہماری روشنائیاں خون سے بھی زیادہ مہنگی ہیں۔ اور ہم ادیب ہیں لیکن ہم محض تماشائی بن کر رہ گئے۔ بے شک ہم ہر لحاظ سے ہم سب سے اعلی و ارفع ہیں کاش ہم نے خود کو پہچانا ہوتا۔؟
قوموں کی سوئی ہوئی تقدیر بدلنے والا ہی سو گیا......
بڑے غور سے سُن رہا تھا زمانہ
ہم ہی سوگئے داستان کہتے کہتے
اللہ تعالی مہتاب عالم پرویزؔ کے حوصلے کو بلند فرمائے۔ آمین
’’عالمی پرواز ‘‘ کو اللہ تعالی آسماں کی وسعتوں کی بلندی عطا فرمائے اور آفتاب و مہتاب کی طرح پورے عالم میں روشن کردے۔