میرٹھ میں پہلی بار ’’جس لاہور نئں دیکھیاں وہ جنمیا نئیں۔۔۔‘‘ کا اسٹیج شو کا انعقاد ہوگا۔
شعبۂ اردو میں پریس کانفر نس سے ڈ اکٹر اسلم جمشیدپوری اور بھارت بھوشن شر ماکا خطاب
21؍ مئی2013ء
(پریس ریلیز)
شعبۂ اردو، چودھری چرن سنگھ یو نیورسٹی، میرٹھ اور یو نائیٹڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن، میرٹھ (UPTA)کے اشتراک سے عالمی شہرت یافتہ ڈراما’’جس لاہور نئیں دیکھیاں........‘‘ 23؍ مئی2013ء کو یونیورسٹی کے آ ڈیٹوریم نیتاجی سبھاش چندر بوس میں اسٹیج کیا جائے گا۔ اس تعلق سے صدر شعبۂ اردو ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ 1947ء نے ہمیں آزادی کی خوشیوں کے ساتھ ساتھ بٹوا رے کا درد بھی دیا تھا۔یہ تقسیم دو ملکوں کی نہیں دو بھائیوں کی بھی تقسیم تھی۔لوگ سر چھپانے کے لیے در در بھٹک رہے تھے۔سر حدوں کی دو نوں جانب درد،ٹیس اور مظالم کی لہر مذہبی جنون کے سمندر میں سر پٹکتی رہی،انسا نیت کراہتی رہی اور مذہبی جنون قہقہے لگاتا رہا۔ ایسے ہی ما حول کی پروردہ ہے یہ کہانی جس کا نام ہے’’جس لاہور نئیں دیکھیاں........‘‘ یہ کہانی کسی مسلمان کی ہے نہ ہندو کی،یہ انسانیت کی کہانی ہے،میری، آپ کی اور ہم سب کی کہانی ہے۔میرٹھ میں اس کی پیش کش میرٹھ کے باشندگان کو ایک اہم پیغام دے گی۔
یونائیٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن، میرٹھ کے صدر جناب بھارت بھوشن شرما نے اس مو قع پر بتایا کہ ’’جس لاہور نئیں دیکھیاں........‘‘ کی پیش کش میرٹھ میں پہلی مرتبہ ہونے جارہی ہے۔ یہ ڈرا ما ہندوستانی ڈرامے کی سنہری تاریخ کا روشن باب ہے۔پروفیسر اصغر وجاہت کے ذریعہ تحریر کردہ یہ ڈراما قومی و بین الاقوامی سطح پر500سے زیادہ مرتبہ اسٹیج ہو چکا ہے۔ یہ ڈرا ما مذہب کے ٹھیکیداروں پر گہرے طنز کے سا تھ ساتھ انسانیت کا پیغام دیتا ہے۔
پریس کانفرنس میں ڈرامے کے ہدایت کار جتیندر سی راج،UPTAکے صدر ستیش شرما،نائب صدر انل شرما،جنرل سیکریٹری،ونود کمار بے چین ،سیکریٹری سریندر شرما و دیگر عہدیداروں کے علاوہ شعبۂ اردو کے ڈاکٹر آصف علی اور ڈاکٹر الکا وششٹھ نے بھی حصہ لیا۔
رپورٹ: سعید احمد