الأربعاء, 02 تشرين1/أكتوير 2013 20:37

آج مسلمانوں کو تحفظ،تعلیم اور رو زگار کی اشد ضرورت ہے: سید فیصل علی

Rate this item
(0 votes)

 آج مسلمانوں کو تحفظ،تعلیم اور رو زگار کی اشد ضرورت ہے: سید فیصل علی
 شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی ،میرٹھ کے 11؍ویں یوم تاسیس پر تین کتابوں کا اجراء اور شام افسانہ کا انعقاد
 (پریس ریلیز)
 میرٹھ2؍ اکتو بر2013ء


               شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی ،میرٹھ نے بڑے تزک و احتشام سے اپنا11؍واں یوم تاسیس منایا۔ اس مو قع پر شعبۂ اردو نے بعنوان’’ایک شام کہانی کے نام‘‘سے جہاں ہندوستان کے مختلف افسانہ نگاروں کی محفل آراستہ کی وہیں تین اہم کتابوں کے اجراء کا بھی اہتمام کیا۔
پروگرام کی صدارت صدر شعبۂ اردو، ڈا کٹر اسلم جمشید پو ری نے کی،مہمان خصوصی کے طور پر یونیورسٹی کے نائب شیخ الجامعہ پرو فیسر جے کے پنڈیر نے شرکت کی ،مہمان ذی وقار کے بطور سید فیصل علی، گروپ ہیڈ راشٹریہ سہارا اردو و عالمی اردو نیوز چینل ،شریک ہو ئے اور مہمان مکرم کے بطور مولاناسید محمد اطہر کاظمی، ممبر عربی و فارسی بورڈ، اتر پردیش نے شرکت کی۔جب کہ نظا مت کے فرائض ڈا کٹر آصف علی اور مہمانوں کا استقبال ڈاکٹر شاداب علیم نے اداکیا۔
پروگرام کا آ غاز قاری محمد خالد کی تلا وت کلام پاک سے ہوا۔مہمانوں نے مل کر شمع رو شن کی ۔بعد ازاں سعید احمد سہارنپو ری نے انور کی غزل پیش کر سامعین کو مسحور کردیا ۔اس کے بعد ڈاکٹر شاداب علیم نے شعبۂ اردو کے 11؍ سالہ سفر پر تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ نے بہت کم وقت میں قومی و بین الاقوامی سطح پر اپنی شناخت قائم کی اور یہ شعبہ کی بڑی کامیابی ہے۔شعبہ سے فارغ طلباقومی و بین الاقوامی سطح پر تعلیمی و صحافتی خدمات انجام دے رہے ہیں۔شعبہ نہ صرف تعلیمی بلکہ تہذیبی وثقافتی،قومی یکجہتی و حب الوطنی پر مبنی پروگرام بھی منعقد کرتا رہتا ہے جس سے طالب علموں کی ذہنی نشوونما تو ہوتی ہی ہے ساتھ ہی ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو بھی تقویت حاصل ہوتی ہے۔ پروگرام دوحصوں پر مشتمل تھا ۔پہلے حصے میں ڈاکٹر ریحانہ سلطانہ (شعبۂ اردو، جی بی یو، نوئیڈا) کی کتاب’’ قرۃ العین حیدر کے نما ئندہ افسانے‘‘،سراج فا روقی(ممبئی) کا پہلا افسانوی مجمو عہ’’ تم اب بھی‘‘ اور شعبۂ اردو سے گذشتہ سال اسی موضوع پر ایم فل کر چکے سید ساجد علی(غازی آ باد) کی کتاب ’’اردو صحا فت : سہارا گروپ کے تعلق سے‘‘ کا اجراء عمل میں آیا۔اس مو قع پر سید فیصل علی نے کہا کہ شعبۂ اردو نے سہارا گروپ کی اردو اشاعتوں پر تحقیقی کام کرا کر قابل تعریف کام کیا ہے اور آج کے دور میں اس طرح کے تحقیقی کاموں کی الگ اہمیت ہے کیو نکہ آج مسلمانوں کو تحفظ،تعلیم اور رو زگار کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے فرقہ وارانہ تشدد اور اخبارات کی ذمہ داری پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایسے حالات میں ضروری ہوتا ہے کہ کچھ باتوں کو نہ چھاپا جائے اور راشٹریہ سہارا نے ایسا ہی کیا۔ اردو اخبارات سماج کی سچائیوں کو سامنے لانے میں کسی زبان کے اخبار سے پیچھے نہیں ہیں۔ پرو فیسر جے کے پنڈیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ تحقیق کا معیار روز بروز گرتا جا رہا ہے اور ایسے ما حول میں اگر کوئی طالب علم معیاری تحقیقی کام کرتا ہے تو یہ نہ صرف شعبہ کے لیے بلکہ یو نیورسٹی کے لیے بھی فخر کی بات ہے۔
ڈاکٹر ریحانہ سلطانہ کی کتاب پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولاناسید محمد اطہر کاظمی،میرٹھ نے کہاکہ’’ یہ کتاب قرۃ العین حیدر کے افسانوں کا عمدہ انتخاب ہے۔سونے پہ سہاگہ یہ کہ ان افسانوں کے تجزیے بھی عمدہ ہیں۔ یہ تجزیے عام فہم اور سہل زبان میں ہیں۔ یہ کتاب قرۃ العین حیدر شناسی میں بہت جلد اپنا مقام بنا لے گی۔ محترم خورشید حیات، چھتیس گڑھ نے بھی اس کتاب پر اظہار خیال کیا۔
سراج فاروقی کی کتاب’’تم اب بھی‘‘ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ممبئی سے تشریف لائے محترم لطیف ثانی نے کہاکہ ’’سراج کی کہانیاں آج کے عہد کا نوحہ ہیں۔انہوں نے سماج کے رستے ہو ئے زخموں کو افسانوں کے قالب میں ڈھالا ہے ۔ وہ اپنے افسانوں کے ذریعہ انسانی زندگی کی سچائی اور حقیقت کو سامنے لانے کا کام کیا ہے ۔ان کے کئی افسانے ماں ،وفا کا بدلہ ،گہری چال، تم اب بھی ،آتش نمرود،ایک کربلا اوراس دور کے عمدہ افسانوی مرقع ہیں۔محمدعبد البا ری،ممبئی نے بھی اس کتاب پر تبصرہ کیا اور سا جد علی کی کتاب پر ڈا کٹر آصف علی نے تجزیہ پیش کرتے ہو ئے کہا کہ کتابیں آج کے ڈیجیٹل اور ای لائبریری کے زمانے میں بھی نہایت اہمیت کی حا مل ہیں۔مختلف میدا نوں کے اساتذہ اور طلبا میں استعداد پیدا کر نے کے لیے کتابیں ہی معاون ہوتی ہیں اور اگر کتابیں اپنے مو جودہ وقت کے تقا ضوں کو پورا کرتی ہوں تو ان کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔
اس مو قع پر صدارتی خطبہ دیتے ہو ئے ڈاکٹر اسلم جمشید پو ری نے کہا کہ یوم تاسیس در اصل اپنا احتساب کرنے کا دن ہو تا ہے کہ ہم نے اب تک کیا کام کیے اور کون سے کام اب تک نہیں کر پائے۔انہوں نے تینوں صا حبانِ کتب کو مبارک باد دی۔ خصوصاً ساجد علی کی کتاب کے تعلق سے کہا کہ یہ کتاب اردو میں اپنی نو عیت کی پہلی کتاب ہے جس میں کسی کار پوریٹ گھرا نے کی اردو خدمات کا جائزہ لیا گیا۔
’’ ایک شام کہا نی کے نام ‘‘سے پرو گرام کا دوسرا حصہ شام بجے شروع ہوا۔ جس کی صدا رت معروف ادیب و شاعر طالب زیدی نے فرمائی۔مہمان خصوصی کے طور پر لیاقت علی نے شرکت کی اور نظا مت کے فرائض ڈاکٹر شاداب علیم نے انجام دیے۔اس افسانوی محفل میں مشرف عالم ذوقی(دہلی)نے’’ہونے دو‘‘،خورشید حیات(چھتیس گڑھ) نے’’عورت،سمندر، سڑک‘‘،اشتیاق سعید(ممبئی) نے ’’غیرت‘‘، سراج فاروقی(ممبئی)نے’’ترشول‘‘ اور ڈاکٹر اسلم جمشید پو ری نے شہرۂ آفاق افسانہ’’بدلتا ہے رنگ آسماں...‘‘ کی قرأت کی۔ بعد ازاں پٹنہ سے تشریف لائے معروف افسانہ نگار مشتاق احمد نوری نے کہانیوں پر تجزیہ کرتے ہو ئے کہا کہ اس طرح کی محفلیں ادب کی آبیاری کرتی ہیں۔اسلم جمشید پو ری کا افسانہ’’بدلتا ہے رنگ آسماں....‘‘اس عہد کا ایک خوبصورت افسا نہ ہے جس میں افسانہ نگار نے گاؤں کے سیدھے سادھے لوگوں کی زندگی کو فن کاری سے پیش کیا ہے۔ یہ افسا نہ بے قصور مسلمانوں کو جیل میں بند کرنے کے پولس کے رویے کے خلاف احتجاج بھی ہے۔
پرو گرام میں ڈاکٹر ضیاء عالم زیدی، ڈا کٹر ہما نسیم،ڈاکٹر امرین، ڈا کٹر فرحت خا تون،ڈاکٹر فرقان سردھنوی،سلیم سیفی، ذیشان خان،سمیع اللہ الائی، شوکت احمد داس،امیر احمد،تابش فرید، آفاق احمد خاں، انجینئر رفعت جمالی، اکرام بالیان، ماسٹر حامد علی،صبیحہ بانو، آصف علی،ماسٹر مظہر الاسلام،سید آصف علی(سی اے)،علاء الدین،فیروز خان،فرح ناز، شیبا مختار، چاندنی عباسی،عشرت یعقوب،مسرورا، شوبی رانی،اسما پروین،شنا ور اسلم،ساجد علی،مختار خاں اور کثیر تعداد میں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

Read 2038 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com