ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کو ’’ پوروانچل پتھک‘‘ نے’’ نشان الہ آ باد اعزاز‘‘ سے نوازا
ہندی رسالہ پوروانچل پتھک کے سالانہ جلسے میں’’ دکھ نکلوا‘‘ پر مذاکرہ اور متعدد علمی و ادبی شخصیات کو اعزاز دیا گیا
میرٹھ31؍ دسمبر2013ء
الہ آ باد سے شائع ہو نے وا لا ہندی رسالہ’’پوروانچل پتھک‘‘ نے اپنے سا لانہ پرو گرام میں ڈا کٹر اسلم جمشید پوری کو’’ نشان الہ آ باد اعزاز‘‘ سے نوازا ساتھ ہی جلسے میں ڈا کٹر اسلم جمشید پو ری کے ہندی مجمو عے’’ دکھ نکلوا‘‘ پر ایک مذاکرے کا بھی اہتمام کیا۔میرٹھ پہنچنے پر ڈا کٹر اسلم جمشید پو ری نے پریس میں یہ جانکا ری دی۔ انہیں یہ اعزاز اردو کے معروف ترقی پسند ناقد وسا بق صدر شعبۂ اردو ،الہ آ باد یو نیورسٹی پرو فیسر سید محمد عقیل رضوی، سابق ایڈ وکیٹ جنرل،اتر پردیش محترم سید محمد احمد کاظمی اور جناب جی کے بنسل( آئی اے ایس،آفیسر) نے ایک سپاس نامہ اور ٹرا فی کی شکل میں پیش کیا۔
’’دکھ نکلوا‘‘ پر مذاکرے میں پرو فیسر سید محمد عقیل رضوی، سید محمد احمد کاظمی، اسرار گاندھی، ڈا کٹر صا لحہ رشید، ارملا جین، انل رنجن بھو مک، اجامل ویاس، کرشنا مکھرجی، گورو کرشن بنسل، بشارت خاں عا قل وغیرہ نے حصہ لیا۔ متفقہ طور پر سب نے تسلیم کیا کہ ’’دکھ نکلوا‘‘ پریم چند کی روا یت کو آگے بڑھا تی ہے اور دیہات کی پیش کش کے تعلق سے مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔ ڈا کٹر اسلم کی دیہات پر لکھی کہا نیاں، گاؤں دیہات کے عصری مسائل کو بخو بی پیش کرتی ہیں۔
اس موقع پر ڈا کٹر اسلم جمشید پوری نے مظفر نگر کے پس منظر میں اپنی آواز بلند کرتے ہو ئے کہا کہ آج پریم چند کے گا ؤں دیہات میں بھی نفرت کے بیج بو دیے گئے ہیں۔ ادب، خصوصاً شاعری اور افسا نہ پیار بھری فضا کی تشکیل کرسکتے ہیں۔ اب ادیب و شاعر پر زیا دہ ذمہ داری آ گئی ہے۔
نشانِ الہ آ باد سے نوا زے جانے پر میرٹھ کے احباب اور شعبۂ اردو کے اساتذہ اور طالب علموں نے ڈاکٹر اسلم جمشید پوری کو مبارک باد پیش کی۔