شعبہ اردو،میرٹھ یونیورسٹی اوریو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشنکے مشترکہ اہتمام میں ڈراما فیسٹول اور ایوارڈ فنکشن کا انعقاد
ڈاکٹر سپریا پاہوجا،جے پی سنگھ(جئے وردھن)، اور ہیمنت کمار گویل کو اُپٹا نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا
(پریس ریلیز)
میر ٹھ 31/دسمبر2017ء
آج یہاں نیتا جی سبھاش چندر بوس آڈیٹوریم،واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی میں شعبہ اردو اور یو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن(UPTA) کے مشترکہ اہتمام میں ڈرا ما فیسٹول میں بعنوان”مایا رام کی مایا“ اور درپن کلا کیندر کا ڈرامہ”گدھ“پیش کیا گیا جس کو نا ظرین نے خوب پسند کیا اور تالیوں کی گڑ گڑا ہٹ سے ارا کین ڈرامہ اور اداکاروں کو حوصلہ بخشا۔ڈرامہ ”گدھ“ونود کمار بے چین کا تحریر کردہ ڈرا ما ہے جس کا ڈا ئریکشن انل شرما نے کیا۔ جب کہ یو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن کی پیش کش ”مایا رام کی ما یا“کو جے وردھن نے تحریر کیا تھا اور اس کا ڈائریکشن بھا رت بھو شن شرما نے کیا۔
اُپٹا نے ہر سال کی طرح امسال بھی اسٹیج اورڈراما نگاری کے میدان میں نمایاں خدمات انجام دینے وا لوں کو ایوارڈ سے سر فراز کیا۔ معروف ڈرامہ نویس اور اداکار جے پی سنگھ(جئے وردھن) کواپٹا بھارتیندو ہریش چندر نیشنل ایوارڈ2017ء”اُپٹانیلو کپور اچیور ایوارڈ2017ء ڈاکٹر سپریا پاہوجا(معروف اسٹیج اداکارہ) کو اور اپٹا اتکرشٹتا ایوارڈ2017ء ہیمنت کمار گویل کو پیش کیے گئے۔
اس مو قع پر(UPTA) کے سر پرست اور صدر شعبہ اردو،چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے کہا”شعبہ اردو کی کوشش رہتی ہے کہ میرٹھ میں ادبی ماحول بنے اور نئی نسل ادب اور تہذیب و ثقافت سے رو بہ رو ہو سکے“۔مہمان مکرم کے بطور ڈاکٹر آر کے بھٹنا گر(سابق آئی اے ایس)، ڈاکٹر معراج الدین(سابق وزیر حکو مت اتر پردیش)، ڈا کٹر بی ایس یادو(پرنسپل، ڈی این کالج، میرٹھ) اور نیرج شرما (ادا کار و ہدایت کار، دور درشن) موجود رتھے۔
اس سے قبل پرو گرام کا آ غاز پروفیسر وائی وملا(ڈی ایس ڈبلیو،چودھری چرن سنگھ یو نیورسٹی)اور ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ(صدر شعبہ اردو) نے شمع افروز کر کے کیا۔ بعد ازاں مہمانان کا پھولوں کے ذریعے استقبال کیا گیا اور اُپٹاکے صدربھارت بھوشن شرما نے مہمانوں کا استقبال اور یو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن، میرٹھ کا تعارف پیش کرتے ہو ئے کہا کہ اُپٹا نے اپنے آٹھ سالہ کامیاب سفر کے دوران شہر کے متعدد مقامات پر سماجی مسائل پر مبنی مختلف ڈرامے پیش کر کے تہذیبی وراثت اور اخلا قی قدروں کو فروغ دینے کا کار نامہ انجام دیا ہے۔جسے شہر کے غیور عوام نے خوب سرا ہا ہے۔اب ہمیں اور محنت کر کے اور دیگر تنظیموں کو بھی اس میں شامل کر کے بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی شناخت قائم کرنی ہوگی اور سماج میں پا ؤں پسار نے وا لی فرقہ پرست قوتوں سے ہر سطح پر مقا بلہ کر نا ہو گا۔ ادیب، ادا کار اور دوسرے فن کار اپنی ذمہ داری ادا کررہے ہیں۔ سماج کے باقی افراد بھی اپنی ذمہ داری محسوس کریں اور ملک سے فر قہ پرستی کے زہر کو ختم کر نے کی طرف اقدام کریں۔
یو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن، میرٹھ نے اپنے آٹھ سالہ سفر کے دوران شہر کے متعدد مقامات پر سماجی مسائل پر مبنی مختلف ڈرامے پیش کر کے تہذیبی وراثت اور اخلا قی قدروں کو فروغ دینے کا کار نامہ انجام دیا ہے۔جسے شہر کے غیور عوام کے ذریعے خوب سرا ہا بھی گیا ہے۔عوام کی اس پسنددیدگی نے ہمیں حو صلہ عطا کرنے کے ساتھ اس تحریک کو جا ری رکھنے کی ترغیب دی ہے۔
یو نائٹیڈ پرو گریسیو تھیٹر ایسو سی ایشن،میرٹھ کی ان کامیاب پیش کشوں نے،میرٹھ کی بکھرتی رنگ منچ کی دنیا کو کامیابی سے ہمکنار کر نے کی سعی بلیغ کی ہے۔ اُپٹا کی کامیاب ترین پیش کشوں میں ”’کالی رات کے ہم سفر“،’بیٹی ایک وردان“،”پیمنٹ اتھارٹی“، ”دل کی دکان“،”مادہ کیکٹس“”لڑائی جاری ہے“،”اندھیر نگری“،”یہ سنگھا سن ہے“ اور ”جس لاہور نئیں دیکھیاں وہ جنما نئیں“وغیرہ بطور خاص قابل ذکرہیں۔
پروگرام میں کثیر تعداد میں طلبہ و طالبات اور شہر کے معززین نے شر کت کی۔