کرشن کمار بیدل کی کتاب ہندی کے نو آموز شعرا کو شاعری کا صحیح علم دے گی: ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ
بین الاقوامی ساہتیہ کلا منچ، کے بینر کے تحت ڈاکٹر کرشن کمار بیدل کی ہندی میں شائع شدہ کتاب”غزل: ردیف قافیہ اور ویاکرن“ کی رسمِ اجرا
میرٹھ (24 اگست) : ”داکٹر کرشن کمار بیدل کی کتاب ”غزل: ردیف قافیہ اور ویاکرن“ہندی شعرا کے لئے فالِ نیک ہے۔ہندی میں غزل کے عروض اور قواعد پر میرٹھ سے شائع ہونے والی پہلی کتاب ہے۔زمانے سے ہندی کے حلقوں میں کسی ایسی کتاب کی کمی محسوس کی جارہی تھی،جس سے شاعری کے فن میں پختگی آسکے۔جو ہندی کے نو آموز شعرا کو شاعری کا صحیح علم دے سکے۔ڈاکٹر بیدل کی کتاب نے اس بڑی کمی کوبہت حد تک پورا کیا ہے۔“ یہ الفاظ ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ کے تھے۔وہ چیبر آف کامرس میں بین الاقوامی ساہتیہ کلا منچ، کے بینر کے تحت ڈاکٹر کرشن کمار بیدل کی ہندی میں شائع شدہ کتاب”غزل: ردیف قافیہ اور ویاکرن“ کی رسمِ اجراکے موقع پر بطور مقررِ خصوصی اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔انہوں نے مزید کہا”کرشن کمار بیدل نے کتابِ ہٰذا میں عمدگی سے اردو کی شعری اصناف، غزل کی روایت،قافیہ،تضمین،عیوبِ شعر،بحر،بحر کی اقسام،تقطیع،وغیرہ کو تفصیل سے مع مثال سمجھایا ہے۔یہ شاعری عروض کے تعلق سے اچھی کتاب ہے۔اس سے نہ صرف اورد ہندی بلکہ ہندو مسلم کے درمیان کی دوری بھی کم ہوگی اور دونوں زبانوں کی تہذیب کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
جلسے کی صدارت برکلے یونورسٹی کے پروفیسر وید پرکاش بٹک نے کی۔انہو ں نے اس موقع پر کہا کرشن کما ربیدل کی کتاب سے ہندی شاعری کے معیار اور وقار میں اضافہ ہوگا۔اس طرح کی کتاب سب کو پڑھنی چاہیے۔اور کتاب خرید کر پڑھنا چاہئے۔امریکا میں سبھی کتاب خرید کر پڑھتے ہیں۔
الہ آباد یونورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر نور نے کتاب کا اجرا کرتے ہوئے کہا کہ کرشن کمار
نے ہندی والوں پر احسان کیا ہے۔یہ کتاب ہند شاعروں کے لئے انتہائی مفید ہے۔
اس موقع پر کتاب کے مصنف نے اپنی ایک غزل سنائی اور کتاب کے تعلق سے گفتگو کی۔جلسے کو ڈاکٹر رام گوپال بھارتیہ،لکشمی نارائن وششٹ، کوشل کمار،اگروال جی،وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ نظامت کے فرایض نو جوان شاعر اور ناطم کمار پنکج نے خوبصورتی سے انجام دئے۔ اس موقع پر امت اننت اور غازی آباد سے آئی محترمہ سریواستو نے اپنا کلام بھی سنایا۔پروگرام میں شہر کے اردو اور ہندی کے شعرا،ادیب اور معززین نے شر کت کی اور صاحبِ کتاب کو مبارک باد دی۔