سر سید احمد خاں جدید ہندوستان کے بنیاد گذار تھے:پروفیسر قاضی زین الساجدین
ہفت روزہ جشن سر سید تقریبات کا حمیدیہ گرلز ہائی اسکول،میرٹھ میں شاندارآغاز
(پریس ریلیز)
میرٹھ12/ اکتو بر2015ء
شعبہ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی اور سر سید ایجو کیشنل سو سائٹی، میرٹھ کے باہمی اشتراک سے منعقد ہو رہے ہفت روزہ جشن سر سید تقریبات کاآغاز حمیدیہ گرلز ہائی اسکول،خیر نگر، میرٹھ میں ہوا جس کی صدارت کے فرائض ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ(صدر شعبہ اردو) نے انجام دیے۔مہمان خصوصی کے بطورپروفیسر قاضی زین الساجدین (چیئرمین مدرسہ ایجو کیشن بورڈ، اتر پردیش،لکھنؤ)اور مہمان ذی وقار کے بطور محترم پربھات رائے(سابق آئی اے ایس) شریک ہوئے۔جب کہ مقررین کے طور پر ڈاکٹرمہر عالم خاں،محترم ذیشان احمد خان،محترمہ نایاب زہرا زیدی محترمہ قمر النساء زیدی اور عرفانی بیگم نے شرکت کی۔نظا مت اور کوئز کی ذمہ داریاں محترم آفاق احمد خاں نے بحسن و خوبی انجام دیں۔
پرو گرام کا آغاز تلا وت کلام پاک سے ہوا۔ بعد ازاں مقرین نے سر سید احمد خاں کی حیات و خدمات پر روشنی ڈا لی۔اس مو قع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے ڈاکٹر مہر عالم خاں نے کہا کہ سر سید ایک تحریک کا نام ہے جو آج تک جاری ہے۔بچوں کو سرسید سے واقفیت کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔
شہر قاضی پروفیسر زین الساجدین نے کہا کہ سر سید احمد خاں جدید ہندوستان کے بنیاد گذار تھے۔ہندوستان کو بام عروج تک پہنچا نے کے لیے سر سید کے تعلیمی نظریات کو ہر نو جوان تک پہنچا نا اشد ضروری ہے۔ سر سید احمد خاں ایک ایسے زمانے میں سامنے آئے جب ہندوستانی معاشرہ بالخصوص مسلم طبقہ علم کی روشنی سے دور ہو تا جا رہا تھا۔انہوں نے ایسے پر آشوب حالات میں علم کی ایسی شمع روشن کی جس سے آج ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا منور ہو رہی ہے۔نایاب زہرا زیدی نے اس موقع پر خصوصا بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سر سید چاہتے تھے بچے تعلیم اور تربیت سے آراستہ ہو کر اچھے انسان بنیں۔ذیشان احمد خان نے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت کو ضروری قرار دیتے ہو ئے کہا کہ سر سید جیسی بلند قامت شخصیت کی تعمیر میں ان کی وا لدہ محترمہ کا بنیا دی ہاتھ تھا۔آج معا شرے کو پھر ایسی ماؤں کی ضرورت ہے جو بچوں میں ایمانداری، اخلاق،صداقت اور بلند کردار پیدا کر سکیں۔پربھات رائے نے سر سید کی شخصیت کو ایک تحریک بتاتے ہو ئے کہا کہ سر سید نے تعلیم کا جو لائحہ عمل طے کیا تھا وہ کسی بھی نسل یا معا شرے کو بلندیوں تک لے جانے کے لیے ضروری ہے۔
پروگرام کے اختتام پر اپنے صدارتی خطبے میں ڈاکٹر اسلم جمشید پوری ؔنے سر سید احمد خاں کی حیات و خدمات پر تفصیلی روشنی ڈا لتے ہوئے کہا کہ سر سید نے ہندوستان کی زوال آ مادہ قوم کو تعلیم کے زیور سے آ راستہ کر نے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی تھی۔آج ان کے تعلیمی نظریات کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔آج سر سید کے مشن کو آگے بڑھانے کی ذمہ داری ہم سب محبان سر سید پر ہے۔
کالج کی پرنسپل عرفا نی بیگم نے شکریہ پیش کرتے ہو ئے کہا بچوں کو سرسید اور ان کے کاموں سے متعارف کرا نا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کل کے پروگرام
جشن سر تقریبا ت کے تحت آج مو رخہ 13/ اکتوبر2015ء کو پروفیسر حسنیٰ بیگم میموریل اردو اسکول، شاہ پیر گیٹ،میرٹھ اوراین بی پبلک اسکول، ہاپوڑ روڑ،میرٹھ سر سید لیکچر سیریز اور سر سید کوئز کا اہتمام کیا جائے گا۔