السبت, 16 أيلول/سبتمبر 2017 19:13

" زاویہ نظر "اور عامر نظیر ڈار کی باتیں

Rate this item
(0 votes)

 

" زاویہ نظر "اور عامر نظیر ڈار کی باتیں

کتاب کا نام: زاویہ نظر
مصنف : پشپیندر کمار نم
صفحات : 112
قمیت : 150
پبلیشر : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاوس،دہلی
مبصر : عامر نظیر ڈار
ریسرچ اسکالر،شعبہء اردو دہلی یونیورسٹی،دہلی
قبل اس کے کہ ہم کتاب کے مواد پر گفتگوکرے پہلے اس کے مصنف کے حوالے سے کچھ جاننے کی کوشش کرے گے۔ مصنف کا تعلق اردو ادب کے ان طلبہ میں سے ہے جو ایک ایسے حلقے سے آئے ہیں جن کا اردو زبان سے دور دور تک کوئی رشتہ نہیں تھا، اب یہ محبت میں یا مجبوری میں انہوں نے اردو زبان کو گلے لگایا بحرحال جو کچھ بھی ہے انہوں نے سچے من سے اردو زبان کو سیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی۔ ان کی کوششوں میں ایک کوشش ”زاوئے نظر‘‘ بھی ہے۔یہ ان کے22مضامین پر مشتعمل ایک مجموعہ ہے۔اس کتاب کو انہوں نے پیش لفظ اورکتابیات کے علاوہ تین ابواب پر منقسم کیا ہے۔پہلا باب صنف”غزل“ پر ہے جس میں انہوں نے میرؔ،غالبؔ،حالی ؔ، ساحر لدھیا نویؔ،مجروح ؔسلطان پوری،اختر شیرانی ؔ جیسے بلند پائے غزل گوشاعروں پر مضامین قلم بند کئے۔ انہوں نے ان کی غزل گوئی کو کئی ہسیتوں سے جاچھنے اور پرکھنے کی کوشش کی،اور ساتھ ہی ساتھ ان کی شاعری میں مختلف موضوعات کی تلاش بھی کی۔انہوں نے اپنی بات کو ثابت کرنے کے لئے مضامین میں مثالوں کا بے پناہ استعمال کیا ہے۔جسے ایک تو ان کی محنت کا اور دوسرا ان کے ذوق مطالعہ کا بھی اندازہ ہو جاتا ہے۔
اس کتاب کا دوسرا باب شاعری کی ایک اہم صنف”نظم“ پر مبنی ہے اس باب میں مصنف نے چار مضامین اختر شیرانی ؔ کی نظم نگاری کے حوالے سے لکھے ہیں جن میں انہوں نے ان کی رومانی،وطنی،قومی موضوعات کے حوالے سے اور ان کی ایک مشہور نظم ”اے عشق کہیں لے چل“ کا فنی جائزہ لیا ہے۔ساتھ ہی نظیر اکبر آبادی،علامہ اقبال اور احمد ندیم قاسمی کی شعری و فکری رحجانات پر بھر پور مضامین لکھے۔ان مضامین کا مطالعہ کرنے کے بعد محسوس ہو رہا ہے کہ ”پشپندر کمار نم“کو شاعری سے کافی لگاؤ ہے کیونکہ انہوں نے شاعری کے جن مایہ ناز ہسیتوں پر قلم چلایا ہے وہ اپنے آپ میں بہت بڑا کام ہے۔اکثر طلبہ کے ہاتھ ان موضوعات پر کچھ تحریر کرنے سے کانپ جاتے ہیں شاید اس کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ ان کی شاعری وسیع مطالعے کی مانگ کرتی ہے۔کیونکہ وہی قلم کاران کی شاعری کا ہر وہ پیغام سمجھ سکتا ہے جس کا مطالعہ وسیع ہو۔اپنے ان دونوں ابواب میں انہوں نے 1857ء کے بعد غزلیہ شاعری اور1857ء کے بعد نظمیہ شاعری کا بھی جایزہ لیا ہے جن میں انہوں یہ دیکھانے کی کوشش کی کہ1857ء کے بعد کم وبیش تمام شاعروں نے ملک کے روز افزوں بدلتے ہوئے ماحول ومزاج کی تصویر کشی میں کہیں کوتاہی نہیں کی۔ تاریخ و حقائق اردو شاعری کے حرف وصورت میں سماگئے ہیں کبھی کھل کر اور کبھی اشاروں کنائے میں ان کی تصویر کشی ہوئی ہے۔
اس کتاب کا تیسرا اور آخری باب نثری مضامین کے حوالے سے ہے۔اس باب میں ان کی صلاحیت اور تعلیمی لیاقت کا بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔اس باب میں فورٹ ولیم کالج سے پہلے اردو نثر،اردو نثر کے فروغ میں غالب کے خطوط کا حصہ،نظیر احمد کے ناول ”مراۃ العروس“ کا تنقیدی جایزہ،اردو ادب میں علی گڑھ تحریک کے اثرات،پریم چند کے افسانے ”کفن“ کا تنقیدی جائزہ اور اردو ادب میں ادبی تحقیق کے مسائل پر مضامین تحریر کئے گئے ہیں۔یہ باب موضوعات کے حوالے سے اہمیت کے حامل تو ہے لیکن اتنے وسیع موضوعات کو انہوں دو ا ڈھائی صفحات پرہی مکمل کردیا۔ جس کی وجہ سے ان کو کافی اختصار سے کام لینا پڑھا ہے ورنہ یہ ایسے موضوعات ہے جن پر تفصیل سے بحث کی جاسکتی تھی۔تفصیل سے بحث نہ کرنے کی وجہ سے کافی کچھ باتیں سامنے آنے سے رہ گئی ہے۔جس کا مصنف کو خودبھی احساس ہو گا۔
اخر پر ہم اس کتاب کے حوالے سے اتنا ضرور لکھنا چاہتے ہیں کہ بھلے ہی ان مضامین میں قارئین کو دیگرناقدین کی طرح تنقیدی بہاو نظر نہ آئے لیکن جیسا کہ ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے لکھا ہے کہ ”ان مضامین میں کوئی بہت بڑی تنقیدی کاوش نظر نہیں آئے گی لیکن یہ ایک طالب علمانہ نظر کے حامل ضرور ہیں۔ہر قاری خواہ وہ استاد ہو،طالب علم ہویا دانشور اس کا اپنا زاویہ ہوتا ہے۔“اور ہمیں بھی یقین ہے کہ مصنف کی اس پہلی کوشش کو اردو حلقوں میں سراہا جائے گا۔

 

Read 2943 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com