الأربعاء, 23 كانون2/يناير 2013 12:17

متفرق غزلیات : (اسلم بدر) جمشید پور

Rate this item
(0 votes)

وادئ جاں میں جاں بہ لب اترے
پاؤں اپنے زمیں پہ اب اترے

ہو رہا ہے غبارِ شام بلند
اب تو ہونے کی تاب و تب اترے

پردۂ برگ گل میں لمس بدن
خوشبو و رنگ لب بہ لب اترے

خواب میں کچھ نقوش بے معنی
بے طلب اترے بے سبب اترے

بھول کر درد اپنے سب آداب
میرے زخموں میں بے ادب اترے

جھانجھنے چاندنی کی بجنے لگیں
شام کی سیڑھیوں سے شب اترے

کتنے بے نام ذائقے اسلمؔ
میری آنکھوں میں بے نسب اترے

دنیا سب کی داسی ہے


کیا یہ بات ذرا سی ہے

مٹی سے نوری حد تک
سیڑھی ایک دعا سی ہے

چھونے سے اپنانے تک
ہر تازہ پل باسی ہے

بھوگ کے سارا سکھ سنسار
جوگن من سنیاسی ہے

صحرا کی چُپ ہے سیراب
بہتی ندّی پیاسی ہے

وقت کچھ ایسا ہے ہم پر
تتلی بھی بھونرا سی ہے


 

کانپ رہی ہے جو تھر تھر


بوند وہی دریا سی ہے

پھولوں کی مہکار میں بھی
اک خاموش صدا سی ہے

شب کا کاجل ہے تیار
شام ابھی سُرما سی ہے

چاند نگر کے باسی کو
دھرتی بھی تارہ سی ہے

ایک ہی سُر ہیں میرؔ ، نظیرؔ
ایک ہی دُھن میراؔ سی ہے

اسلمؔ وہ چنچل کایا
شیشے پر پارہ سی ہے

دیکھیں اب کرتے ہیں کس کو مرے ایّام پسند


نفس انجام پسند ، اور نَفَس آرام پسند

کتنے معصوم ہیں جذبے ، مگر اظہار گراں
فکر جلوؤں میں ہے گُم ، شاعری ابہام پسند

حُسن ہر آن، سبک گام، خود آرائی میں گُم
عشق شوریدہ، جنوں آشنا، آلام پسند

اپنا اپنا ہے خیال، اپنی نظر ، اپنا مزاج
ہم کو اقبالؔ پسند، آپ کو خیّامؔ پسند

جِنسِ بازار ہوئی فکرِ سخن ، حُرمتِ فن
صاحبِ دل بھی ہوئے اب،درم و دام پسند

پھر وہی تیشۂ احساس اُٹھا لے اسلمؔ
بُت کدہ دل کا ہوا جاتا ہے اصنام پسند


مُجھے تیری کہ اپنی جُستجو ہے
یہ مجھ میں کون ہے ، میں ہوں کہ تو ہے

مرا سایہ بھی ہر جانب ہے میرے
مرا سوُرج بھی میرے چار سُو ہے

خود اپنے منظروں میں گُم ہے شائد
یہ شہرِ شور ، اب صحرائے ہُو ہے

وہ پیکر کسقدر پاکیزہ ہو گا
تصوُر میں بھی جب وہ با وضو ہے

بڑی مُدّت کے بعد آیا ہوں گھر میں
دریچوں کا تنفّس ، مُشکبو ہے

شعورِ ذات کا مارا ہوا ہوں
شعورِ ذات ہی میرا عدو ہے

چلتے چلتے رستے اُکتا جاتے ہیں
اپنی جانب لوٹ کے سب آ جاتے ہیں

آج بھی بہلا جاتی ہے خوشبوئے نفس
رنگ سے کُچھ آنکھوں میں لہرا جاتے ہیں

رات اندھیری ہو گی چراغاں ہونے تک
لوگ نزولِ شام سے گھبرا جاتے ہیں

دِن کے ننگے تن پر شام اُتر آئی
دھوپ میں گورے رنگ تو کجلا جاتے ہیں

دُور اُفتادہ ، ہجر گزیدہ رستوں پر
جو سب کُچھ کھو دیتے ہیں ، پا جاتے ہیں

کوئی تو ہے ، جو چھُپ کر دیکھتا رہتا ہے
اپنے آپ سے اسلمؔ ، شرما جاتے ہیں


قدم بساط سے آگے بڑھا نہیں کرتے
کسی کو روند کے ہم راستہ نہیں کرتے

حصارِ وہم و گماں توڑ کر جلائے ہیں
یقین کے یہ دیے ہیں بجھا نہیں کرتے

ہم ایک پھول کو کانٹے سے ٹانک رکھتے ہیں
عبا قبا میں ستارے جڑا نہیں کرتے

ابھی تو دھوپ جبیں سے لبوں تک اتری ہے
چراغ شام سے پہلے جلا نہیں کرتے

یہ استعارہ ہے مٹی سے پیار ہونے کا
کنول کے پھول زمیں پر اُگا نہیں کرتے

چٹکتے رہتے ہیں پانی کے بلبلے اسلمؔ
ہم اپنے دھیان میں اکثر رہا نہیں کرتے

کمرے میں ، جُگنو، تارے، مہتاب سجے
نیندوں کے شو کیس میں کتنے خواب سجے

دریا ، جھیل، سمندر، سب کچھ اس کا رُوپ
میں صحرا تھا میرے نام سراب سجے

جیسی نظریں ، ویسے دل کش نظّارے
نین کنول سے ، جسموں کے تالاب سجے

ریل سے ہم بھی دیکھ رہے ہیں ، تفریحاً
گھر پیڑوں پر، کھیتوں میں سیلاب سجے

صحرا منظر ہیں اب تک بھیگی آنکھیں
قطرے میں جب ہلچل ہو گِرداب سجے

دیکھ رہا ہوں خالی خالی آنکھوں میں
ویرانی کے بے منظر اسباب سجے

اب بھی ہیں ویران کھنڈر کے درپن میں
گُنبد روشن ، مینار و محراب سجے


ذہن جب خاکِ تن اتارتا ہے
آئنے میں کرن اتارتا ہے

کھنچ گئی ہے کمان رنگوں کی
کون اپنی تھکن اتارتا ہے

کوہسارِ افق سے خون کی نہر
شام کا کوہکن اتارتا ہے

میرا ہمزاد ، میرے شعروں میں
اپنا رنگِ سخن اتارتا ہے

زلزلہ سا زمیں پہ ہے طاری
آسماں پیرہن اتارتا ہے

پھر ہے صحراؤں میں بگولوں کا رقص
سانپ بھونبھل میں پھن اتارتا ہے

کالے کاغذ پہ رات کا فنکار
چاندنی کا بدن اتارتا ہے

ہے مُصوّر کی آخری تصویر
کینوس پر کفن اتارتا ہے

Read 13419 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com