روزہ اور قرآن قیامت کے دن بندے کی شفاعت کے امین.......مولانا فاران
(مسروالا پریس ریلز)مدرسہ قادریہ مسروالا (ہماچل پردیش) کے ناظم حضرت مولانا کبیر الدین فاران مظاہری نے کہاکہ قرآن پاک،رمضان المبارک اور روزوں کا چولی دامن کا رشتہ ہے۔
اسلئے رمضان کے روزے فرض قرار دیئے گئے تاکہ انسان”تقوی“ والا بن جائے جس کی بدولت انسانوں میں فہم قرآن اور منشاء قرآن کی صلاحیت پید ا ہوجائے گناہوں سے بچنے اور نیکی کے کاموں میں لگ جانے کا لطف آنے لگے،زندگی با مقصد ہوجائے،خیر کی طلب گار ہوجائے،محتاط زندگی گزارنے کی مشق ہوجائے یہی تقوہ ہے اور رمضان میں قرآن کا نازل کرنا اشارہ ہے کہ قرآن بھی تمہارے لئے خدائی افطارہے تم ہدایت کے معاملہ میں بھوکے تھے۔ خدانے اپنی نعمت ہدایت ’قرآن‘ کے ذریعہ تم کو سیر اب کیا۔
مولانا فاران نے اپنے خطاب میں کہا کہ رمضان میں کھانے پینے سے روکے رہنا اللہ کی نعمتوں کی قدر اور بھوکے اور نعمتوں سے محروم لوگوں کی مشکلات کوجاننے اور اسکی حل کی طرف توجہ دلاتی ہے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کے حوالہ سے کہاکہ روز ے کی حالت میں آدمی بھوکارہے اورغیبت،برائیوں اور من چاہی عادتوں کو کرتارہے تواسنے بھوکے رہنے کے سواء کچھ نہیں پایا۔روزہ در اصل تمام جسم کو ظاہری اور باطنی برائیوں سے روکنے کا نام ہے۔
یہاں جمعہ میں استقبال رمضان کے عنوان پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فاران نے پیغمبر اسلام ﷺ کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روزہ اور قرآن قیام کے دن بندے کی شفاعت کریں گے روزہ کہے گا اے میرے رب میں نے اس کو کھانے اور شہوات سے باز رکھا تھا اور قرآن کہے گا کہ میں نے رات کو سونے سے روکا اور قرآن کو تراویح میں سننے کا اہتمام کیا تھا۔ لہٰذ ا ہماری سفارش قبول فرمائے۔