جماعتی زندگی کاترک اسلامی زندگی کا ترک ہے: افروز سلیمیؔ
شہر آہن”جمشیدپور“میں امارت شرعیہ کاتنظیمی وممبرسازی کاعمل زورں پر
جمشیدپور22/ مئی مذہب ِ اسلام کادائرہ محض عبادات ومعاملات تک ہی محدود نہیں بلکہ زندگی کے تمام شعبوں اور گوشوں پر محیط ہے، اسلام انسانوں کی روحانی واخلاقی تربیت کے ساتھ مذہبی ومعاشرتی زندگی سے بھی بحث کرتاہے، اسی لئے مسلمانوں کو اس بات کی ہرگز اجازت نہیں ہے کہ وہ انفرادی زندگی میں تو خداکے احکام کی پوری اطاعت کرے،مگر اجتماعی زندگی میں من مانی اور خود رائی اختیار کرے ان خیالات کا اظہار آج نماز جمعہ سے قبل مولانا افروز سلیمیؔ معاون دار القضاء امارت شرعیہ نے شہرجمشیدپور کی ایک بڑی آبادی ذاکر نگر کی”مسجد ِ عثمان غنی“میں فرمایااور انہوں نے مزید فرمایاکہ جس اسلام نے عبادات جیسے انفرادی اعمال کوبھی ایک خاص نظم و ضبط کے ساتھ اداکرنے کاحکم دیاہو،وہ اجتماعی زندگی میں انتشار کوکیسے برداشت کرسکتاہے، انہوں نے پرزور خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ تنظیم واتحاد اورجماعتی نظام کی طاقت وقوت کااصل سرچشمہ اسلام کی بتائی ہوئی جماعتی زندگی میں پوشیدہ ہے، آج ملک کے اندر احکام شرعی واحکام الہٰی کااجراونفاذتودرکنار مسلمانوں کے دین وایمان، عزت وآبرواور مذہبی آثار کی حفاظت کا اہم مسئلہ درپیش ہے، ان مسائل سے نمٹنے کے لئے جس صلاحیت کی ضرورت ہے اس کاحصول شرعی بنیادوں پر مسلمانوں کی تنظیم کے بغیرناممکن ہے، اسلئے جماعتی وتنظیمی نظام کے تحت زندگی بسرکرنانہایت ضروری اور وقت کااہم ترین حصہ ہے، مولاناموصوف نے ایک حدیث کاحوالہ دیتے ہوئے فرمایاکہ جوانسان جماعت(تنظیم، امارت) سے ایک بالشت بھی ہٹ کر زندگی گذارے گا تو اس کو موت جاہلیت کی موت ہوگی، اسلئے ہرمسلمان کو امارت شرعیہ کی تنظیم سے جوڑنا اور ممبرسازی میں حصہ لینانہایت ضروری ہے، واضح ہوکہ نماز جمعہ میں کثیر فرزندان توحید کے ساتھ خصوصی طور پر محترم قاری معین الدین صاحب مہتمم مدرسہ تعلیم القرآن، امام مسجدمولانا منور حسین، امارت شرعیہ کے مبلغ مولاناحافظ شہاب الدین صاحب اور اساتذہ مدرسہ تعلیم القرآن بھی پیش پیش ر ہے، اور یہ خبر مقامی دفتر کے شعبہ نشر اشاعت سے قاضی شریعت مولانا قاضی سعود عالم قاسمی صاحب کی نگرانی میں مولانااظہرصاحب قاسمی معلم امارت شرعیہ نے دی۔
محمد اظہرقاسمی
شعبہ نشر واشاعت امارت شرعیہ، جمشیدپور