السبت, 19 تشرين1/أكتوير 2013 21:34

سر سید کو سچا خراج ان کے تعلیمی اور عملی مشن کو گھر گھر تک پہنچانا ہے : پروفیسر منظور احمد

Rate this item
(0 votes)

 سر سید کو سچا خراج ان کے تعلیمی اور عملی مشن کو گھر  گھر تک پہنچانا ہے : پروفیسر منظور احمد
 شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی اور سر سید ایجو کیشنل سو سائٹی،  میرٹھ کے باہمی اشتراک سے ’’یوم سر سید‘‘ کا انعقاد

  (پریس ریلیز)
  میرٹھ19؍ اکتو بر2013ء


                ’’ سر سید احمد خاں ایسے وقت میں سامنے آئے جب ہندوستانی معاشرہ تنگ نظری ، بے جا تعصب اور بے عملی جیسی برائیوں میں مبتلا تھا، انہوں نے عمل کا درس دیا ۔گوشہ نشینوں کو خلوت سے نکالا،ماضی پرستوں اور اجداد کے کارناموں پر فخر کر نے والوں کو و قت اور عمل کی اہمیت سکھائی ،قوم آج ایک بار پھر انہی سماجی برائیوں کی طرف بڑھ رہی ہے ۔لہٰذا ایسے میں قوم کی سب سے بڑی خدمت اور سر سید کو سچا خراج عقیدت یہی ہوگا کہ ہم ان کے تعلیمی اور عملی مشن کو گھر گھر تک پہنچائیں۔‘‘ ان خیالات کااظہار پروفیسر منظور احمد(شیخ الجامعہ، سبھارتی یونیورسٹی، میرٹھ) نے شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی اور سر سید ایجو کیشنل سو سائٹی، میرٹھ کے باہمی اشتراک سے منعقد ہ ہفت روزہ جشن سر سید تقریبات کے اختتام ’’یوم سر سید ‘‘کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
’’یوم سر سید‘‘ کی صدارت پروفیسر قاضی زین الساجدین(شہر قاضی، میرٹھ) نے کی۔ مہمانان ذی وقار کے بطورمحترم اوم پرکاش(رجسٹرار ،سی سی ایس یونیورسٹی) محترمہ نایاب زہرا زیدی(صدر،سر سید ایجو کیشنل سوسائٹی، میرٹھ)نے شرکت کی اور سر سید ایوارڈ یافتگان میں محترم آفاق الرحیم خان(نائب صدر مسلم گرلز ڈگری کالج، بلند شہر) اور اقرا ء قریشی( پرسنالٹی ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرینر، دہلی) موجود رہے۔استقبال معروف ادیب محترم طالب زیدی نے،شکریہ نایاب زہرا زیدی نے اور نظا مت کی ذمہ داریاں آفاق احمد خاں نے بحسن و خوبی انجام دیں۔
واضح ہو کہ سالہائے گذشتہ کی طرح امسال بھی شعبۂ اردو، چو دھری چرن سنگھ یو نیورسٹی اور سر سید ایجو کیشنل سوسائٹی،میرٹھ کے اشتراک سے محسن قوم، عظیم تعلیمی رہنما سر سید احمد خاں کی یو م پیدا ئش کے موقع پر ہفت روزہ ’’ جشن سر سید تقریبات‘‘ کا شاندار اہتمام کیا گیا ، جس کے تحت اسکول، کالجزاور یو نیورسٹیوں میں پڑھنے وا لے طلبا و طالبات کو سر سید احمد خاں کی زندگی،ان کی خدمات اور ان کے کارناموں سے روشناس کرا نے کے لیے سر سید لیکچر سیریز اور سر سید کوئز کا اہتمام کیا گیا تھا۔ اس سلسلے کے تحت فیض عام انٹر کالج،حمیدیہ گرلز ہائی اسکول،حیدر پبلک اسکول اور منصبیہ عربی کالج، میرٹھ ،مسلم گرلز ڈگری کالج،بلند شہر اور انڈسٹریل مسلم گرلز انٹر کالج، سہارنپور میں سر کردہ دانشور اور ما ہر تعلیم حضرات نے جا کر لیکچر دیے،ساتھ ہی کوئز کا بھی اہتمام کیا ،جس میں طالب علموں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور انعامات 
حاصل کیے ۔
پرو گرام کا آغاز سعید احمد سہارنپوری نے تلا وت کلام پاک سے کیا بعد ازاں مہمانوں نے مل کر شمع روشن کی اور مہمانوں کا پھولوں کے ذریعے استقبال کیا گیا۔اس مو قع پر چار شخصیات محترم اعظم خاں(بانی وچانسلر مولانا محمد علی جوہر یونیورسٹی ، رام پور،پروفیسر اختر الواسع (نائب صدر دہلی اردو اکادمی ، دہلی )،محترم آفاق الرحیم خاں اور اقراء قریشی کو اعلی تعلیمی و سماجی خدمات میں نمایاں کار کردگی پر’’ سر سید قومی ایوارڈ‘‘ سے سر فراز کیا گیا۔سر سید ایوارڈ یافتگان میں سے محمد اعظم خاں کا تعارف صدر شعبۂ اردو ڈاکٹر اسلم جمشید پوری نے پروفیسر اختر الواسع کا تعارف ڈا کٹر شاداب علیم، آفاق الرحیم خاں کا تعارف ڈا کٹر آصف علی اور اقراء قریشی کا تعارف ذیشان احمدخان نے پیش کیا۔
رجسٹرار اوم پرکاش نے کہا کہ سر سید نے تعلیمی و سماجی جو بھی خدمات انجام دیں وہ کسی خاص طبقے کے لیے مخصوص نہیں تھیں بلکہ انہوں نے جو تعلیمی اور اصلاحی کارنامے انجام دیے ہیں ان سے ہر فرقہ اور طبقہ مستفیض ہوا ہے۔
سر سید قومی ایوارڈ یافتہ معروف سماجی خدمت گار محترم آفاق الرحیم خاں نے اس مو قع پر شعبۂ اردو اور سر سید ایجو کیشنل سو سائٹی کا شکریہ ادا کرتے ہو ئے کہ سر سید کے مشن کو آگے بڑھا نے کا کام علی گڑھ مسلم یو نیورسٹی سے تعلیم یا فتہ حضرات اور محبان سر سید کے کا ندھوں پر ہے۔صرف ڈنر اور پارٹی منعقد کر کے ماضی کی یا دوں کو تو تا زہ کیا جا سکتا ہے لیکن سر سید کے مشن کو آگے بڑھا نے کے لیے قوم کے نو نہا لوں کو تعلیم کے زیور سے آ راستہ کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید زور دیتے ہو ئے کہا کہ آئندہ برس سے سر سید کے مشن کو شہروں کے علاوہ قصبات اور دیہات میں بھی لے جانے کی ہم سب کوشش کریں گے۔
سر سید قومی ایوارڈ یافتہ محترمہ اقراء قریشی نے کہا کہ یہ ایوارڈ میرا پہلا ایوارڈ ہے اور میں بہت خوش ہوں کہ شعبۂ اردو نے مجھے یہ ایوارڈ دیا۔یہ ایوارڈ مجھے ہمیشہ سر سید احمد خاں اور ان کے مشن کو عام کر نے اور گھر گھر تک پہنچا نے کے لیے متحرک کر تا رہے گا۔آپ نے یہ ایوارڈ دے کر میری ذمہ داریوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ میں پو ری کو شش کرو ں گی کہ آپ کی توقعات کو ایماندارانہ طور پر پو را کر سکوں۔
ڈاکٹر اسلم جمشید پو ری نے جشن سر سید لیکچر سیریز کے سالا نہ اہتما م کے اغراض مقاصد پر رو شنی ڈالتے ہو ئے کہا کہ آج کی نو جوان نسل اخلاقی گراوٹ اور تمام سماجی برا ئیوں میں ملوث ہوتی جا رہی ہے۔یہ ہر ذی شعور فرد کے لیے ایک لمحۂ فکریہ ہے ۔ایسے میں تاریخ پر نظر ڈا لی جائے تو سرسید کی زندگی اور کار نامے ہمیں مشعل راہ نظر آتے ہیں۔ کیوں کہ انہوں نے ایک ایسے پر آ شوب دور میں قوم کی اصلاح کی کمان سنبھا لی تھی جب ہر طرف تاریکی ہی تاریکی نظر آتی تھی۔انہوں نے قوم کو حو صلہ بخشا اور یہ درس دیا کہ تعلیم اور عمل یہ دو ایسے کیمیائی نسخے ہیں کہ جن کے سہارے بام عروج تک پہنچا جا سکتا ہے۔
اپنے صدارتی خطبے میں پرو فیسر قاضی زین الساجدین نے سر سید تقریبات کے انعقاد پرشعبۂ اردو اور سر سید ایجو کیشنل سو سائٹی، میرٹھ کے اراکین کو مبا رک باد دیتے ہو ئے کہا کہ یہ تقاریب نوجوان نسل کو سر سید جیسے عظیم مفکر، ہمدرد ورہنما اور مصلح قوم اور ماہر تعلیم کی شخصیت سے متعارف کرانے میں معاون ہو رہی ہیں۔یہ ایک خوش آئند بات ہے۔کیونکہ سر سید کے افکار و خیالات یقینانو جوان نسل میں حوصلہ،عمل اور تعلیم کے لیے جذبہ بیدار کرنے کا سبب ہوں گے۔ 
اس پرو گرام میں جن اسکولوں اور کالجز نے حصہ لیا تھا ان سبھی کو نشان یاد گار،سر سید کا فوٹواور جن افراد نے ’’جشن سر سید تقریبات‘‘ کو کامیاب بنانے میں تعا ون دیا سبھی کو انعا مات سے نوازا گیا اور مہمانوں کو بھی مو منٹو پیش کیے گئے۔آخر میں سر سید ڈنر کا اہتمام ہوا۔
پروگرام میں ،سید ذکی الدین،سابق ایم ایل اے، نواب کوکب حمید،سابق وزیر حکومت اتر پردیش ،سید معراج الدین، سید فرقان احمد،قاری شفیق الرحمن قاسمی،نائب قاضی زین الراشدین،پربھات رائے،گریش شکلاڈاکٹر محمد یونس غازی،ڈاکٹر ضیاء عالم زیدی ،ڈاکٹر ریحانہ سلطانہ،ڈاکٹر ریاض احمد، ڈاکٹر ارشد اقبال،ڈاکٹر شاہد صدیقی ،ڈاکٹر نعیم صدیقی ،ڈاکٹر فرحت خاتون حا جی مشتاق سیفی، سلیم سیفی، پیش نواز ایڈ وکیٹ،ظہیر انور،جمیل احمد،سمیع خان،ایاز احمد خاں، بیگم شہناز احمد،عر فانی بیگم،انجینئر رفعت جمالی،تنظیر احمد، ڈا کٹر ارشاد، محمد ارشاد، شوبی را نی،کمال الدین راعین،ایڈوکیٹ محمد شعیب،سمیع اللہ الائی ، شوکت احمد داس ،طلبا و طالبات اور کثیر تعداد میں عمائدین شہر نے شر کت کی۔

Read 2552 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com