مدیحہ اسلم اور ان کی ٹیم نے ڈاکیو منٹری کے ذریعے اعضاء ہد یہ کی ترغیب دی
میرٹھ: آر۔جی (پی جی) کالج،میرٹھ کے شعبہ با ٹنی اکیڈمی و کلچرل سو سائٹی کے زیر اہتمام اعضاء ہدیہ بیداری پرو گرام منعقد کیا گیا۔جس میں خصوصی مقرر کے طور پر میرٹھ کے معروف آئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر گورو مشرا نے شر کت کی۔نظامت کے فرائض ایسو سی ایٹ پروفیسر نرلیپ کور نے انجام دیے۔اس پروگرام کی کنوینر ڈاکٹر مینو گپتا تھیں۔
پروگرام میں خصوصی مقرر ڈا کٹر گورو مشرا نے جسمانی اعضاء کو ہد یہ کر نے کی اہمیت، افادیت اور ضرورت پر رو شنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انسان اور صحت مند سماج کی پہلی ضرورت صحت مند انسان ہیں۔ معذوری اور اپاہج پن عہد حاضر کے لیے انتہائی شرم ناک پہلو ہے کیونکہ میڈٰیکل سائنس نے آج جو ترقی کر لی ہے اس کی بنیاد پر فطرت کے دیے ہوئے اپاہج پن اور معذوریت کو بڑی حد تک دور کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے معاشرہ کو بیدار کر کے انہیں اعضاء ہدیہ کر نے کی ترغیب دینی ہو گی۔ یہ سماجی خد مت کا ایک انتہائی قیمتی اور کار گر طریقہ ہے۔ اس سے معاشرہ کو صحت مند بنانے کے ساتھ ساتھ آپسی میل ملاپ اور بھائی چارے کا ما حول بھی قائم ہو گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرنے کے بعد ہمارے اعضاء ہما رے اپنے کسی کام کے نہیں رہتے جب کہ ہم انہیں ہد یہ دے کر دوسروں کو زندگی یا اور بہتر زندگی دے سکتے ہیں۔
اس مو قع پر بی ایس سی باٹنی کی طالبہ مدیحہ اسلم نے ایک انتہائی جذباتی اور سبق آ موز نظم سنائی جس میں سماج سے اپاہج پن کو دور کرنے کے لیے اعضاء کے ہدیے کی ترغیب دی گئی تھی۔ علاوہ ازیں کالج کی طالبات نویدتا گل،سلونی یادو وغیرہ نے ایک ڈاکیو منٹری کے ذریعے اس عنوان کو بڑی خو بصورتی سے پیش کیا جس میں مختلف انداز سے اعضاء کے ہدیے کو دنیا کا سب سے بڑا ہدیہ ثا بت کیا۔اسی دوران طالبات نے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن کے ذریعے ہندو ستان کی کچھ نامور شخصیتوں مثلاً امیتابھ بچن، شاہ رخ خان، ایشوریہ رائے کے ذریعے دیے گئے اپنے اعضاء کو سماج کے لیے وقف کرنے کا ذکر کیا۔ جس سے حاضرین میں بھی اعضاء ہدیہ کے تئیں جوش پیدا ہوا۔
پروگرام کو کامیاب بنا نے میں مدیحہ اسلم، نویدتا گل، نشٹھا، ڈا کٹر گریما ملک، سنیو گپتا، ڈاکٹر گیتا سنگھ،ڈاکٹر مدھو سنگھ،ڈاکٹر رجنی وغیرہ کا تعاون رہا۔اس موقع پر بڑی تعداد میں اسکول اساتذہ وطالبات بڑی تعداد میں موجود رہیں۔