حمد
اجملؔ نقشبندی
یہ جسم اس کی عطا ہے یہ روح اس کی دین
وہ مجھ کو سود و زیاں تولنے نہیں دیتا
حفاظتیں وہی کرتا ہے میرے لہجے کی
زباں پہ زہر کبھی گھولنے نہیں دیتا
اسی کے دم سے ہے قائم مری امّید وبیم
سزا کے خوف سے وہ ہَولنے نہیں دیتا
وہی سمیٹ کے رکھتا ہے مجھ کو اے اجملؔ
وہ مجھ سے راز مرا کھولنے نہیں دیتا