حمد باری تعالیٰ
* ناصر ملک *
دُنیا کی ہر زبان کا حسنِ ادا وہی
اپنا خدا جو آپ ہے ، میرا خُدا وہی
اپنا خیال آپ تو اپنا بدن بھی آپ
پوچھا گیا ’وہ کون ہے‘ دل نے کہا ’وہی‘
دستِ عطا سے منظروں کو بھی ملی زباں
صحنِ خیال میں نظر آتا رہا وہی
کوئی بھی سوچ اُس کا اِحاطہ نہ کرسکی
دے کر شعور و آگہی سب پر کھلا وہی
یوں تو سبھی جہان میں ہیں معترف مگر
جو اُس کے عشق میں ہے یقیناًجُدا وہی
نظمِ سخا پہ میرے دل و جان بھی نثار
لازم تھا نقشِ پائے محمدؐ ، ملا وہی
خالق سے پیار ہے مگر تخلیق سے نہیں
اَب بھی فریبِ ذات کا ہے مسئلہ وہی
ناصر جو قلب و جان پہ چھایا رہا سدا
عقلِ جہاں سے آج بھی ہے ماورا وہی
***
ناصر ملک۔ چوک اعظم (لیہ)
www.urdusukhan.com
email: nasirmalik_01@hotmail.com