شانِ حسینؓ
شاعر: ناصر ملک۔ چوک اعظم (ضلع لیہ) فون: 0302-7844094
اُس جیسا کوئی ایک سخی ہو۔۔۔
دُنیا نے اِک سورج مانگا
کرنیں چاہیں، رستا مانگا
خیموں کی دہلیز پکڑ کرکوئی درس انوکھا چاہا
ایک زمانہ لرزیدہ سا، شرمندہ سا، ساتھ کھڑا تھا
مانگ رہا تھا
دُنیا کا ہر ایک زمانہ ایک تمدن مانگ رہا تھا
وہ تہذیب کا بانی لیکن، خیمے کی دہلیز کے اندر
اپنے رب کو دیکھ رہا تھا، سوچ رہا تھا
نخلِ جاں سے خون کے قطرے مانگ رہا تھا
اُس تہذیب کی بنیادوں کو خون کے قطرے سونپ رہا تھا
جس تہذیب میں سورج، کرنیں، چاند ، ستارے
ہر موسم کے پھول اُگے ہیں
بارش، افشاں، آس کے جگنو، نورِ اَنا ہے ، خودداری بھی
عزم، اصول و مقتل، آنسو، صحرا، خون کے دریابھی
رستا، خاک ، گہر کی تاب زمانہ دیکھ رہا ہے
آج بھی اُس تہذیب میں سانسیں پلتی ہیں
***