الجمعة, 15 آذار/مارس 2013 16:33

غزلیں : ڈاکٹر سرور ساجد Featured

Rate this item
(0 votes)

غزلیں

 
ڈاکٹر سرور ساجد 


جو اب تک ہو نہیں پایا وہی اک کام ہونا چاہیے تھا
دیارِ و دشت میں اک ربط باہم عام ہونا چاہیے تھا
عجب فرضی سی اک پختہ خیالی کی اذیت میں گھرا ہے
اگر دل ہے تو اس میں کچھ خیال خام ہونا چاہیے تھا
قدم کی کامیابی سرحد پستی کو روشن کر رہی ہے
بلندی کی ہوس تھی تو مجھے ناکام ہونا چاہیے تھا
تعجب ہے کہ دل کی بے کلی کچھ اور بڑھتی جا رہی ہے
ملن کے بعد اس سے کچھ نہ کچھ آرام ہونا چاہیے تھا
تمہیں عاشق فریبی میں ملی شہرت زمانے میں اگرچہ
غزل، خوشبو ،دھواں، چشمہ تمہارا نام ہونا چاہیے تھا
نشہ ، تغمہ ،بدن ، خوشبو ہوئے ہیں مفت میں بدنام ساجدؔ 
مری بربادی کا بس اس کے سرالزام ہونا چاہے تھا
****

دیکھتے دیکھتے تم دیکھنا ہو جاؤ گے
وہ بھی دن دور نہیں فاصلہ ہو جاؤ گے
میں تری راہ کا پتھر ہی سہی تیرے لیے
کچھ نہ بن پاؤں گا تو آئینہ بن جاؤں گا
کچھ حریفوں سے میں اس طرح سے لوں گا بدلہ
نقش قرطاس پہ اک دیر پا بن جاؤں گا
میں نے قطرے کو بھی دیکھا ہے سمندر بنتے
نقش پا آج ہوں کل راستہ بن جاؤں گا
اتنی تیزی سے بدلنے لگے چہرے ہر ایک
سب سے ممکن ہے کہ ناآشنا بن جاؤں گا
ابکے پھیلوں گا تو ساجدؔ ہے سمٹنا مشکل
اور سمٹوں گا تو اک دائرہ بن جاؤں گا
****
Dr. Sarwar Sajid 
Nazeer Khan lane, Main Road Ranchi.

Read 2233 times

Leave a comment

Make sure you enter all the required information, indicated by an asterisk (*). HTML code is not allowed.

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com