سرپرست
ڈاکٹر اسلم جمشید پوریؔ
مدیر خصوصی
سب ایڈیٹر
فاؤنڈر
ایڈیٹر
صفحہ اول
-
پروفیسر اسلم جمشید پوری
خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہوگئیں....
آسمان ادب سے ٹوٹتے فکشن کے ستارے
اردو ادب کا آسمان بھی حیران سا ہے کہ اس کے فلک کوفکشن کے جو ستارے منور کرتے رہتے تھے وہ ایک ایک کر کے ہمیشہ کے لیے محروم ہو تے چلے جا رہے ہیں۔گذشتہ برس ہمارے زیادہ تر فکشن نگار کورونا جیسی عالمی وبا کا شکار ہوئے تو بعض دیگر امراض کا شکار ہو کر جہانِ فکشن سے ہمیشہ کے لیے رخصت ہو ئے۔جہانِ فکشن ہی نہیں آسمان ادب بھی حیران و پریشان اور انگشت بدنداں ہے کہ اس کے دامن کے فکشن ستاروں کو کیا ہو گیا؟کیوں یہ سب ہمیشہ کے لیے ماند پڑتے جارہے ہیں۔
ہمیشہ حق کی آواز بلند کرنے والا حسین بھی ہمیشہ کے لیے سو گیاہے ۔شاید وہ اما وس میں خواب کی حقیقت تلاش کرنے فرات کی طرف چلے گئے ہوں گے۔بو لو مت چپ رہو ورنہ نیو کی اینٹ سرک سکتی ہے اور سو ئی کی نوک پر ٹکا لمحہ پھیل سکتا ہے۔
حسین الحق جنہیں گذشتہ برس ہی ساہتیہ اکادمی انعام ملا تھا،اتنی جلدی ہم سے رخصت ہوجائیں گے، کسی نے سوچا نہ تھا۔ حسین الحق نے اپنے فکشن میں زمینی حقا ئق خواہ وہ سماجی ہوں،سیاسی ہوں یا خانقاہی ہمیشہ بے لاگ،بے لوث اور نڈر ہو کر کچھ اس طور بیان کیا ہے کہ اپنے ہم عصروں میں ممتاز ٹھہرے۔ حسین الحق نے اپنی تنقید میں بھی ہمیشہ حق کی حمایت اور پاسداری کی ہے۔ حسین الحق نے کئی مجوموعے اورناول بولو مت چپ رہو،فرات، اماوس میں خواب اردو کو دیے۔ ان کے معروف افسا نوں میں سوئی کی نوک پر رکا لمحہ،نیو کی اینٹ، انحد،سبحان اللہ،کربلا،مور پاؤں،سبرا منیم کیوں مرا، زخمی پرندہ، اثاثہ وغیرہ کا شمار ہو تا ہے۔