افسانے

الأربعاء, 15 أيار 2013 14:43

کوکھ : شائستہ فاخری

 کوکھ شائستہ فاخری کسی جادوگر کے طلسمی تماشے کاکردار بنی وہ جل دھارا کے بیچوں بیچ کھڑی تھی۔اس کے دونوں گداز سینوں سے ٹپکتی ہوئی دودھ کی ننھی ننھی بوندیں جل کے دھارا میں دودھیا نقطے کی شکل میں پھیل رہی تھیں۔چندقطرے سوکھی پیاسی زبان کی خوراک بھی بن رہے تھے۔یہ زبان تھی اس ننھی جان کی جو پچھلے دو چار دنوں سے بستی والوں کے لئے ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی تھی۔ ایک لا ینحل مسئلہ۔۔۔اپنے بازوؤں میں بچی…
الأربعاء, 15 أيار 2013 13:49

ہم بستر : تنضیر انصار

 تنضیر انصار ہم بستر دسمبر کی وہ شدید سردی مجھے آج بھی یاد ہے جب سو رج کو دیکھے ہو ئے پندرہ دن بیت چکے تھے۔ ایسا لگ رہا تھا گویاہر طرف سفیدی کی دبیز چادر بچھا دی گئی ہو۔زمین سے آسمان تک سفید بادلوں کا قبضہ تھا۔تعلیم گا ہوں میں چھٹی کا سر کاری حکم جاری کردیا گیا تھا۔ الاؤ اور رضا ئی کو چھوڑ کر باہر نکلنا جنگ پر جانے سے کم نہ تھا اور میرا دل یہ…
الأربعاء, 15 أيار 2013 11:34

دھوپ چھاؤں : اسرار گاندھی

 دھوپ چھاؤں اسرار گاندھی 18E/11J/6Dکرامت کی چوکی، الہ آباد16 وہ اپنا گھر چھوڑ کر اولڈ ایج ہوم میں آ گیا تھااور اس کے دن آنسوؤں سے بھر گئے تھے۔ پچھلے پچاس برسوں کی زندگی بھولنا اتنا آسان تو نہ تھا۔ ہر لمحہ کچھ نہ کچھ باتیں اس کے دل و دماغ میں سوئیوں کی طرح تیرتی رہتیں اور اس کا پورا وجود چھلنی ہو کر رہ جاتا۔کسی نے دروازہ کھٹکھٹایا تو اسے بستر چھوڑ کر اٹھنا پڑا۔باہر ہو م کا…
 افسانہ ڈاکٹر اسلم جمشید پوری میرٹھ دن کے اندھیرے ،رات کے اجالے میں قبرستان ہوں۔ آپ مجھے ضرور جانتے پہچانتے ہوں گے۔ کبھی نہ کبھی آپ ضرور یہاں آئے ہوں گے۔ آپ کسی جنازے کے ساتھ میرے احاطے میں آئے ہوں گے، شب برات میں تو ضرور کسی قبر پر فاتحہ پڑھنے یا چراغاں کرنے آئے ہوں گے ۔ میری ویرانی کو دیکھ کر آپ کو ڈر بھی لگا ہوگا۔ موت یاد آئی ہوگی۔ آپ نے گناہوں سے توبہ کے…
الأحد, 31 آذار/مارس 2013 14:26

اے میرے قلم! : اسلم جمشید پوری

اسلم جمشید پوری اے میرے قلم! اے میرے قلم، تم کہاں ہو۔۔؟دوات نے ایک آہِ سرد بھر کر قلم کو یاد کیا۔’’ میں تمھاری دوات ہوں،تمھارے بغیر نا مکمل۔۔۔۔، بلکہ ہم دونوں کی تخلیق ایک دوسرے کے لئے ہی ہوئی ہے تا کہ۔۔۔۔‘‘۔۔۔۔۔۔اے قلم ، اب تو آ جاؤ، کہاں ہو تم ؟آؤ مجھ میں ڈوب جاؤابھرو اور پھر ڈوب جاؤآؤ ، میرے قلم آؤہمارا وصال ،وجہِ تخلیق ہے۔وجودِازل وابد ہے۔تصویرِ کائنات میں رنگ و بو ہے۔تخلیق ، زندگیتخلیق ،…
الأحد, 31 آذار/مارس 2013 13:42

بازار : عبد الحلیم

بازار عبد الحلیممکان نمبر ۱۲ کراس روڈ نمبر ۶ ۔ ڈیآزاد نگر مانگو جمشید پور ۔ ۸۳۲۱۱۰جھاڑ کھنڈ انڈیاE mail - عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. *شام کا وقت تھا ۔میں بازار کے چوراہے پر کھڑا اپنے دوست کا انتظار کر رہا تھا ۔بازارمیں چاروں طرف شوروغل مچی ہوئی تھی ۔لوگ اپنے اپنے کا موں میں مصروف تھے اور میرا ذہن بہت ہی اُلجھن میں تھا ............کہ اچانک میرے پاؤں کے تلے سے کا غذ کو کسی نے کھینچا۔ چونک کر میں نے نیچے…
الجمعة, 15 آذار/مارس 2013 21:51

خود اعتمادی : ڈاکٹر عظیم راہی

افسانچے ڈاکٹر عظیم راہی کریم کالونی روشن گیٹ اورنگ آباد (۱) خود اعتمادی لوگ کہتے ہیں اس میں قوت ارادی بہت تھی کہ وہ دس سال تک مختلف بیماریوں کی تکلیفوں کو مسلسل جھیلتا رہا لیکن اس کے برعکس اس کا دوست محض دس دن کی بیماری میں ہی دم توڑ گیا کہ اس کی سب سے بڑی بیماری اس کی غریبی تھی۔ (۲) احساس کچھ غم ایسے ہوتے ہیں جو سب کے ساتھ رہ کر بھی اکثر خود ہی…
ڈاکٹر اختر آزاد مکان نمبر۔۳۸ ، روڈ نمبر ۔ ۱ آزاد نگر ، جمشید پور۔ ۸۳۲۱۱۰ موبائل:۔ 09572683122 عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. حرامی (یہ افسانہ، افسانوں کاعالمی انتخاب جو "نئی صدی کا افسانوی انتخاب" کے نام سے شائع ہوا ہے ، اس میں شامل ہے۔ مہتاب عالم پرویز) میرا باپ کون ہے؟ یہ سوال ہوش سنبھالتے ہی گورا کا پیچھا کرنے لگا تھا۔ اُس کا چہرہ نہ ماں سے ملتا تھا اور نہ ہی باپ سے ۔دونوں کے چہرے سیاہ تھے اور نقش…
الجمعة, 15 آذار/مارس 2013 16:06

تبدیلی : ڈاکٹر ایم۔اے۔حق

تبدیلی ڈاکٹر ایم۔اے۔حق * اتوار کے روز چھ سالہ گُڈّو اپنے ساتھیوں کے ساتھ چھت پر کھیل رہا تھا۔کچھ دیر کے بعد ایککوّا آ کر آنگن کے پیڑ پر بیٹھ گیا اور زور زور سے کائیں کائیں کرنے لگا۔کھیل چھوڑ کر گُڈّو نے ایک پتھر اُٹھا لیا اور کوّے کی جانب نشانہ لگا کر اُچھال دیا جسے دیکھ کر اُس کا ایک ساتھی بولا ’’ ارےگُڈّو!تُم نے تو کبھی کسی جانور یا پرندے کو نہیں مارا۔یہ آج تُمہیں کیا ہو…
الجمعة, 15 آذار/مارس 2013 14:57

واپسی : سالک جمیل براڑ

واپسیسالک جمیل براڑبی اے،جرنلزم،اولیول،پی جی ڈی سی اے،ایم ایس سی(آئی ٹی)*شہر بھر کی خاک چھاننے کے بعد رنگی رام کے ہاتھ کچھ نہیں لگاتھا۔اب وہ چند لوہے کے ٹکڑے اور گتے اٹھائے لنگڑاتا ہوا آہستہ آہستہ ہزاری پرشاد کے کباڑ خانے کی طرف بڑھ رہا تھا۔اس کی دائیں ٹانگ میں درد ہو رہا تھا۔وہ بڑی مشکل سے لنگڑا کر چل رہا تھا۔ دوپہر تک کوئی قیمتی چیز ہاتھ نہ لگنے پر رنگی رام چوری کرنے کے لیے ایک گھر میں…
الجمعة, 01 آذار/مارس 2013 20:08

کلمہ گو : از ..... نورالحسنین

کلمہ گو از ..... نورالحسنین * ابّودادا نے ازاربند باندھ کر لُنگی کو کھوٹی پر لٹکایا ہی تھا کہ موبائیل نے رنگیلا رے ۔۔۔کا راگ الاپنا شروع کیا ۔ اُس نے فوراً موبائیل اٹھایا اور ہیلو کہتا ہوا کرسی پر بیٹھ گیا ۔ ’’ کیا ابّو بھائی آج کل فارِن کی پوٹیوں کو گھی کھلا رہے ۔۔۔؟ ‘‘’’ ہو میاں ۔۔۔تم کو تو مالوم ہے ، اپنا ہے سو دودھ گھی کا دھندہ ہے ۔ گاہک آیا تو کھلانا ہی…
السبت, 16 شباط/فبراير 2013 21:05

ابّو نمبر وَن : اشتیاق سعید

ابّو نمبر وَناشتیاق سعیدE-Mail : عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. وہ گہری نیند سورہی تھی کہ اچانک سیل فون گھنگھنایا۔وہ چونک کر اُٹھ بیٹھی ۔کلائی پر بندھی گھڑی میں وقت دیکھا ، صبح کے چار کا عمل تھا۔ پھر فون اُٹھا کر دیکھا تو اسکرین پر اُس کی اپنی سولہ سالہ بیٹی نازنین کا نام فلیش ہورہا تھا۔اُس کے چہرے پر تشویش کا سایہ لہرانے لگا تاہم وہ کال ریسیو کرنے سے قبل اپنے پہلو میں لیٹے شخص کا بھر پور جائزہ لینے لگی…
الجمعة, 15 شباط/فبراير 2013 10:56

خبر ہونے تک : خورشید حیات

خبر ہونے تک خورشید حیات میں نے جب کبھی حقیقت کا سامنا کرنا چاہا ہے تو خود کو اپاہج محسوس کیا ہے۔ انسان، کتنا بے بس ہے، وقت کے ہاتھوں کا کھلونا، اس پر یہ تیور کہ میں انقلاب لا سکتا ہوں۔ زندگی تیز رفتار سے چلتی رہتی ہے اور انسان خواب اور حقیقت کے دو راہے سے گذرتارہتا ہے۔ کبھی اسے محسوس ہوتا ہے کہ ہر خواب ایک حقیقت ہے اور کبھی لگتا ہے کہ ہر حقیقت ایک خواب…
الثلاثاء, 12 شباط/فبراير 2013 19:22

آسیب : شاہین خان

کچھ دنوں پہلے جب مہتاب عالم پرویز نے یہ اطلاع دی تھی کہ’’عالمی پرواز‘‘کے نام سے میں ایک اردو پورٹل لاؤنچ کررہا ہوں تو میں نے اس خبر کو سرسری طور پر لیا تھا پر کچھ دنوں کے بعد ہی یہ بات حقیقت کا روپ دھار کر میرے سامنے مجسم ہو گئی اور میں اس وقت بھی جب میں نے اس خبر کو عام سمجھاتھا کہیں نہ کہیں میرے دل کے نہاں خانوں میں یہ بات ضرور تھی کے یہ…
لینڈرا ایک بے باک افسانہ ڈاکٹر اسلم جمشیدپوری ”ارے او فقیرے....جرا انگئے کو (ذرا ادھر) آنا۔“ بابا رحیم کی آواز پر فقیر محمد، دوڑتا ہوا آیا۔ ”جی بابا۔ کاکئے ریو(کیا کہہ رہے ہو؟)“ ”ارے جرا حقہ بھرلا— اور تاجا بھی کرلائیو—“ بابا کے کہنے پر اس نے حقے کی پیتل کی فرشی کو اس کی گردن سے پکڑ کر اٹھایا۔ بڑی احتیاط سے چلم کو نہچے سے اتارا۔ نہچے کو فرشی کی گردن سے الگ کیا۔ نہچے کی بناوٹ بالکل…
الأربعاء, 30 كانون2/يناير 2013 16:31

ہڑتال : نیاز اختر

ڈیر مہتاب بھائی اسلام و علیکم امید ہے مزاج گرامی بخیر ہوں گے۔آپ نے جمشید پور کی سطح پر ادبی ویب سائٹ ’’ عالمی پرواز ‘‘لانچ کرایک بڑا اورخوش آئند قدم اٹھایا ہے۔ا ﷲ تعالی کامیابی عطا فرمائے۔ آمین !حسب ارشاد ایک تازہ ترین افسانہ بعنوان ’’ ہڑتال ‘‘ ارسال کر رہا ہوں امید ہے پسند آئے گا۔آپکا خیر اندیشنیاز ااخترایس۔ ڈی۔او ۔آفسجمشیدپورہڑتال نیاز اخترایس۔ڈی۔او۔ آفس ،جمشیدپورعنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. ہڑتال ! ہڑتال !! ہڑتال!!’’ہماری مانگیں پوری کرو۔۔۔۔۔۔ انقلاب زندہ باد۔‘‘پچھلے کئی مہینوں…
الأربعاء, 30 كانون2/يناير 2013 16:14

ریئلیٹی شو : ڈاکٹراختر آزاد

ڈاکٹراختر آزاد مکان نمبر ۔۳۸، روڈ نمبر ۔۱آزاد نگر ، جمشیدپور ۔۸۳۲۱۱۰موبائل۔09572683122برادرم مہتاب عالم پرویزؔ !آداب اردو ویب سائٹ’’عالمی پرواز‘‘ کی خبرپہلے ہی مل چکی تھی ۔لیکن جب اسے نیٹ پر دیکھا تو اور بھی خوشی ہوئی۔اس کا’ لوگو ‘بہت دیدہ زیب ہے۔ یہ بہت محنت طلب کام ہے ۔ ایسا ہو سکتا ہے کہ اس کام کو سراہنے کے بجائے کچھ لوگ ٹانگ کھینچنے کی بھی کوشش کریں گے کہ اچھّا خاصہ افسانہ نگاری کر رہے تھے یہ کون…
کبوتر باز KABOOTARBAZ مہتاب عالم پرویزؔ MAHTAB ALAM PERVEZ اپنے عزیز دوست ڈاکٹراختر آزاد ؔ کی نذر *آکاش کی نیلی وسعتوں پر جنگلی کبوتروں کا جُھنڈ پرواز کر رہا تھا۔ اُس وقت اخترؔ اپنی چھت کی سیڑھیوں پر ایک سفید رنگ کے کبوتر کو ہاتھوں میں لئے اُس کے پنکھ کی گنتی میں مصروف تھا۔تبھی اخترؔ کی نگاہ اچانک اُس جنگلی کبوتروں کے جُھنڈ پر پڑی تواُس ؔ نے بغیر کسی تاخیرکے سفیدکبوتر کونیلے آکاش کی اور اُڑا دیا۔ یہ…
گرلس ہاسٹل کا ایک کمرہ دیر رات تک جاگ رہا تھا۔ عالیہ : یار آج کل تو دیر رات تک مو بائل میں گھسی رہتی ہے۔کیا چل رہا ہے؟ حسن آرا : عالیہ میرا نام حسن آرا ہے۔میں جس کی بھی ہو جاؤں ،اس کی قسمت کھل جائے گی۔ عالیہ : ہاں مجھے پتہ ہے۔تیرے پا پا کا بہت بڑا کارو بار ہے۔ حسن آرا : صرف کارو بار یعنی دولت۔؟ عالیہ : نہیں،نہیں۔۔۔ تم حسن کا بھی لا جواب…
الجمعة, 02 حزيران/يونيو 2017 13:05

اعتبار : ناصر ملک

 اعتبار ناصر ملک "چندا! آج میری زندگی کا سب سے اہم دن ہے کہ میں نے تمہیں فتح کر لیا ہے۔ فتح کرنے کی فلاسفی بھی بہت عجیب ہے۔ فتح کرنا درحقیقت فتح ہونا ہے۔ میں نے تمہیں اور تم نے مجھے فتح کر لیا اور شبِ وصال کو ہمارا مقدر کر دیا۔ فتح کے بعد رگ و پَے میں اترنے والی تھکن نشہ کا مقام رکھتی ہے۔ میں نشے میں ہوں۔ تم نشے میں ہو۔ یہ کمرہء عروسی عشق…

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com