مضامین

منٹو کے فکشن میں حقیقت نگاری سیدہ فرحت زرتاج (ریسرچ اسکالر) *سعادت حسن منٹو ۱۴ اگست ۱۹۱۲ ؁ کو لدھیانہ کے نزدیک موضع سمبرالہ میں پیدا ہوئے ۔ان کے اسلاف کشمیری تھے ۔ذات کے من وٹی تھے۔شائد اسی وجہ سے اُنھوں نے منٹو نام اختیار کیا۔پروفیسر وہاب اشرفی تاریخ ادب اردو میں لکھتے ہیں کہ ’’انہوں نے کئی فرضی نام اختیار کئے، مثلاً مفکر، کامریڈ، ،آدم،وٹنم اور خواجہ ظہیرالدین وغیرہ۔‘‘ان کے والد کا نام خواجہ غلام السیدین تھا۔ ۱۹۳۵ ؁…
الأحد, 31 آذار/مارس 2013 17:31

محبت : صدام غنی

محبت صدام غنی ایم۔اے(اردو) ورکرس کالج جمشیدپور *محبت ایک پاکیزہ جذبے کا نام ہے ،جو دل سے پیدا ہوتی ہے اور جان تک بن جاتی ہے۔محبت ایک لافانی شے ہے جو کبھی ختم نہ ہونے کی قسم کھائی ہے۔جس طرح انسان کو زندہ رہنے کے لئے ہوا اور پانی کی ضرورت ہوتی ہے اسی طرح محبت انسانی زندگی کاوہ اہم پہلو ہے جس کے بنا زندگی موت بن کے رہ جاتی ہے۔عمومی طور پر دل کے حسین جذبے کو محبت…
خورشید حیات ۔۔۔ ایک زعم بردار کہانی کارمبصر: ناصر ملک * اسے کوئی زعم ہے۔۔۔ اور زعم بھی کیا؟ ۔۔۔ کہ وہ کہانی کار ہے۔ کہانی لکھتا ہے۔ کہانی کون اور کب لکھ پاتا ہے؟ ۔۔۔ کہانی تو اپنی بنت خود بنتی ہے۔ کہانی تو اپنی جڑت خود تجویز کرتی ہے۔ کہانی تو اپنے مفاہیم و مکاتیب خود تشکیل دیتی ہے۔ پھر خورشید حیات کا زعم کیا؟ ۔۔۔ کیا وہ اونچے پیڑ کی ٹیسی پر بیٹھا ان کرداروں کی حرکات…
’’اردو اور بھوجپوری :آواجاہی کے پہلو ‘‘تہذیب اور زبان کے رشتوں کی نئی تلاش آفتاب احمد آفاقی شعبۂ اردو ،بنارس ہندو یونیورسٹی وارانسی قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی، اس لحاظ سے قابل مبارک باد ہے کہ اس کے مالی تعاون سے بھوجپوری ادھین کیندر ،بنارس ہندو یونیورسٹی کے زیر اہتمام’’اردو اور بھوجپوری : آواجاہی کے پہلو ‘‘ کے عنوان کے تحت ایک دو روزہ قومی سمینار ، ۲۲،۲۳ مارچ کو منعقد کیا گیا ۔یہ سمینار موضوع اور…
کریم سِٹی کالج ، جمشید پور(ہندوستان) میں سعادت حسن منٹو پر دو روزہ قومی سیمنار *کریم سِٹی کالج ، جمشید پور کے شعبۂ اردو کے زیرِاہتما م ۲۳ اور ۲۴ مارچ ،۲۰۱۳ء کو دو رزہ قومی سیمنار منعقد کیا گیا۔ اس یو۔جی۔سی کے زیرِ کفالت انعقاد پانے والے سیمنار کا عنوان ’’ منٹو صدی تقریبات‘‘تھا۔ سیمنار کے پہلے دن افتتاحیہ بزم بڑے تزک و احتشام سے مانندِ جشن منایا گیاجس میں محترمہ شہناز نبی( کلکتہ ) نے مہمانِ خصوصی اور…
سید اطہرالدین گفتار کے ہی نہیں کردار کے بھی غازی تھے : ڈاکٹر اسلم جمشیدپوری میرٹھ کے معروف شاعرمرحوم اطہر الدین اطہر کی یاد میں شعبہء اردو میں تعزیتی جلسے کا انعقاد *میرٹھ (۱۶ مارچ ) : سید اطہر الدین اطہر اردو کے عمدہ ادیب وشاعر اور انگریزی کے اچھے استاد ہونے کے ساتھ ساتھ با اخلاق ،باکردار ،وطن پرست اوخدمت خلق کے جذبے سے لبریز انسان تھے ۔خدمت خلق ان کا پسند یدہ مشغلہ تھا ۔وہ اپنے علم ،مال،اور…
’’ہتھیلی‘‘ پر لکھی انمٹ تحریر کے نامتحریر: اعظم خاکوانی *تھل محبت سے لبریز پیاسی ریگِ رواں کا نام تھا۔ اس میں رہنے والے تھلوچڑ جن کی اکثریت بلوچ اقوام پر مشتمل تھی، اپنے اونٹوں کو ساتھ لیے نئی چراگاہوں کی تلاش میں تھل کے اندر پیکارِ مسافت رہا کرتے تھے۔ پانی زندگی اور تہذیب کی نمو کرتا ہے اور تھل صدیوں پانی کے قحط کا شکار رہا ہے۔ یہاں کے پیاسے باسی گہرے بھورے بادلوں سے پیار کرتے تھے اور…
جناب ایڈیٹر صاحب! السلام علیکم و رحمتہ اللہ! خدائے لم یزل آپ کو معتبر رکھے۔ پچھلے دنوں معروف شاعر و افسانہ نگار جناب ناصر ملک کے شائع ہونے والے مجموعہ کلام ’’تریل‘‘ پر تبصرہ ارسال خدمت ہے۔ اسے ’’لہراں ادبی بورڈ لاہور‘‘ نے شائع کیاہے۔ کتاب کی طباعت، سرورق، ترتیب اور متن اچھا لگا اِس لیے حقِ مطالعہ ادا کرنے کی کوشش کی ہے۔ شامل اشاعت فرما کر شکریہ کا موقع دیجئے۔ آپ کاپروفیسر ڈاکٹر مزمل حسین، لیہگورنمنٹ کالج، لیہ۔…
اساطیری جمالیات کا مصور .....راجہ روی ورما حقانی القاسمی غالب نے کہاتھا:سیکھے ہیں مہ رخوں کے لیے ہم مصوریتقریب کچھ تو بہر ملاقات چاہئےشاید راجہ روی ورما نے بھی اپنی محبوبہ کے لیے ہی مصوری سیکھی ہوگی مگر وہ خود ہی مصوری کی وجہ سے ’محبوب‘ بن گئے اور اسی مصوری نے انہیں ہندوستانی آرٹ کی تاریخ میں زندہ جاوید کردیاہے۔ہندوستانی آرٹ کو نئی جمالیاتی جہت، نیازاویہ اور اسلوب عطاکرنے والی شخصیت اور جدید ہندوستانی جمالیات میں انقلاب بپا کرنے…
چہار روزہ بین الاقوامی سیمینار کے تعلق سے شعبہ اردو میں سی سی ایس یو میں پریس کانفرنس کا انعقاد اس دوران شام افسانہ، شام غزل، مشاعرہ، آرٹ گیلری، بک فیئر اور ڈرامے کا بھی ہوگا انعقاد شعبہ اردو، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے پریم چند سیمینار ہال میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔پریس سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر اسلم جمشید پوری نے بتایا کہ شعبہ اردو’اور اتر پردیش اردو اکادمی کے اشتراک سے’موجودہ سماجی تغیرات کے…
مہتاب عالم پرویزؔ ، میں اور میری آنکھیں MAHTAB ALAM PERVEZ – MAIN AUR MERI AANKHEN جاوید اختر اُردو ادب میں افسانہ کی تخلیق اِس کی وجودیت اور اس کی تعریف ابھی تک غیر واضح اور مشکوک ہے افسانہ کی تعریف اور تشریح ہماری پرائمری اسکول کے استادوں اور یونیورسیٹی کے پروفیسر وں اور ڈا کٹروں کے ذریعہ ہوتی آئی ہے اور ہو رہی ہے با لکل نہ مناسب اورمضحکہ خیزہے تعجب اور حیرت انگیز ی بھی کہ بڑے بڑے…
 شاعری دلوں کو جوڑنے کا بہترین ذریعہ ہے : ڈاکٹر نوازد یوبندی شعبہ اردو سی سی ایس یو اور میرٹھ پبلک گرلز اسکول کی جانب سے”بچوں کا مشاعرہ“کا کا میاب انعقاد (پریس ریلیز) میرٹھ16/ فروری2015ء شعبہ اردو،چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی،میرٹھ پبلک گرلز اسکول اور اتر پردیش اردو اکا دمی کے با ہمی اشتراک سے آج یہاں یونیورسٹی کے برہسپتی بھون میں ایک شاندار پروگرام بعنوان”بچوں کا مشاعرہ“ کا انقاد ہوا۔ جس میں مہمان خصوصی کے بطور اتر پردیش اردو اکا…
گور نر جھا ر کھنڈ کی کتاب ’’اردو شا عری کاانقلابی کر دار‘‘ڈاکٹر فہیمہ خا تون، شعبۂ اردو ما روا ڑ ی کا لج’رانچی‘جھا ر کھنڈ اس طرح مجھے یہ با ت بہت ا چھی لگتی ہے کہ قو میت کا تصور دراصل وطن پر ستی کے تصور کی تو سیعی شکل ہے’’عزت مآ ب جھار کھنڈ‘‘ کی کتا بوں کی سا ری با توں کو قلمبند کروں یہ ممکن نہیں، انکی کتا بوں کی کچھ مخصوص با توں کو…
بہتر افسانچے وہی لکھ سکتاہے جو افسانے کے اسرارورموز سے واقف ہو۔ ڈاکٹر اسلم جمشیدپوریآل انڈیا افسانچہ اکیڈمی کے زیر اہتمام دو روزہ قومی سیمینار ’’افسانہ کل آج اور کل‘‘ کا شاندار آغاز درگ (۲۴فروری ) : ’’ افسانچہ نگاری کا فن کوئی آسان کام نہیں۔بہتر افسانچے وہی لکھ سکتاہے جو افسانوی ادب کے اسرارورموز سے واقف ہے۔آزاد ہندوستان میں۱۹۴۸ میں منٹو نے افسانچے لکھے جو سیاہ حاشیے کے عنوان سے منظرِ عام پر آکر مقبول ہوچکے ہیں۔‘‘مذکورہ بالا خیالات…
طنزیہ شاعری کا نقطۂ آ غاز : جعفر زٹلیفرح نازطنزو مزاح تخلیقی ادب کا وہ حسن ہے جس کی بنیاد ان لطیف اشا روں پر مبنی ہو تی ہے جو اس ماحول کی دین ہے۔طنزو مزاح کے رنگوں کے مناسب استعمال سے کسی بھی تحریر کو دلکش و دلفریب بنایا جا سکتا ہے۔ جس کی عمدہ مثالیں ہمارے ادب میں جگہ جگہ بکھری ہوئی نظر آ تی ہیں۔جس کا استعمال ادیب یا مصنف نے اپنی بات کو پر اثر اور…
خورشید جہاں کی انشائیہ نگاریڈاکٹر افسر کاظمی عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. ہما ری سما جی زندگی تضاد تخاتف اور نشیب و فراز سے بھری پڑی ہے۔اور ہر لمحہ حیات انسانی نت نئے تجرباتی ذائقوں سے گزرتی رہتی ہے۔اور ان کے اثرات اوررد عمل کا اظہار بھی ہوتا رہتا ہے۔دکھ سکھ رنج وراحت اور غم و مسرت کی وضاحت ہمارے رونے اور ہنسے سے ہوتی ہے ۔یہ عام انسانوں کا شیوہ ہے۔ترتیب یا فتہ ذہن ومزاج رکھنے والے شائستہ افراد ہنس ہنس کر اپنے…
ڈاکٹر اختر آزاد مکان نمبر۔۳۸، روڈ نمبر۔۱آزاد نگر ، جمشید پور۔۸۳۲۱۱۰(جھارکھنڈ)موبائل : 09572683122 عنوان البريد الإلكتروني هذا محمي من روبوتات السبام. يجب عليك تفعيل الجافاسكربت لرؤيته. برادرم مہتاب عالم پرویز! ........بے پناہ محبتیںاردو سائٹ ڈیولو کرنے کی دیرینی خواہش ’’ عالمی پرواز ‘‘ کی صورت میں ادب نواز دوستوں کے دلوں میں گھر کرنے لگا ہے ۔’’افسانہ ریئلیٹی شو ‘‘ کی پسندیدگی کے کئی فون اور میل بیرونِ ملک سے مجھے موصول ہوئے ہیں ۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آپ کی محنت عالمی سطح پر بھی رنگ لانے لگی…
جدید ذہن کا قدیم شاعر: اسماعیل میرٹھی ڈاکٹر شاداب علیملکچرر شعبۂ اردو چودھری چرن سنگھ (میرٹھ) انیسویں صدی کے اواخر سے بیسویں صدی کے اواخر تک نسل در نسل اردو داں طبقہ اردو کے حروف تہجی سے بھی قبل مولانا اسماعیل میرٹھی کے نام سے واقف ہوتا رہا ہے۔ اس طویل عرصے میں اسماعیل میرٹھی نے اپنی نصابی کتب اور ان میں تحریر کردہ اپنے مضامین اور شاعری کے ذریعہ متعدد نوخیز نسلوں کی ذہنی آبیاری کی۔ مولانا اسماعیل میرٹھی…
’’ کارواں ‘‘ ایک تجزیاتی مطالعہاسلم بدرؔ انسانی تہذیب نے اپنے ارتقائی مراحل ، حیوانات کے بود باش کا مشاہدہ کرتے ہوئے طے کئے ہیں۔اللہ نے بھی آدمؑ کو جنت سے زمین پر اتارنے سے پہلے ہی اس زمین پر جمادات ونباتات و حیوانات کی دنیا بسا رکھی تھی۔ آدم ؑ کوپہلا علم تو اللہ نے ہی ان کے کان میں علم الاسماء پھونک کر سکھایا تھا کہ اسے اشرف المخلوقات ہونا تھا، مگر زمین پر اترنے کے بعد جب…
ڈاکٹر ریحانہ سلطانہموبائل:08860438994اردونثر پر سرسیدکے احساناتجب کوئی شخص کسی بات کو قطعیت ووضاحت سے پیش کرنا چاہتا ہے تو وہ عموماً نثر کا سہارا لیتا ہے۔ استدلالی ومنطقی انداز سے اپنی بات کو ثابت کیا جائے تب بھی نثر کا سہارا لینا ضروری ہوجاتا ہے ۔ اس ترقی یافتہ دور میں مختلف نوعیت کے مسائل کی گھتیوں کو سلجھانے میں نثر کی افادیت مسلم ہے۔1850 ؁ء میں مرزا غالب نے سلیس اور عام فہم نثر میں خطوط نگاری کے ذریعہ…

Latest Article

Contact Us

RAJ MAHAL, H. No. 11
CROSS ROAD No. 6/B
AZAD NAGAR, MANGO
JAMSHEDPUR- 832110
JHARKHAND, EAST SINGHBHUM, INDIA
E-mail : mahtabalampervez@gmail.com

Aalamiparwaz.com

Aalamiparwaz.com is the first urdu web magazine launched from Jamshedpur, Jharkhand. Users can submit their articles, mazameen, afsane by sending the Inpage file to this email id mahtabalampervez@gmail.com, aslamjamshedpuri@gmail.com